پنوں کی سرزمین اور پانچ کلو میٹر کا ویژن

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں ترقی زمین پر نظر نہیں آتی اسکی ایک بنیادی وجہ پچھلے ستر سالوں میں منتخب نمائندوں نے اجتماعی منصوبوں کو ترجیح نہیں دی،ترقیاتی اسکیمات کے نام پر ذاتی اسکیمات منظور کروائی گئیں جسکے نتیجے میں آج بلوچستان پورے ملک سے پیچھے رہ گیا ہے۔دو ہزار دس تک بلوچستان وسائل نہ ہونے کا رونا روتا رہتا تھا اس رونے دھونے کے نتیجے میں ساتویں این ایف سی ایوارڈ نے بلوچستان کو اتنے وسائل دیئے جتنے صوبے کی ساٹھ سالہ تاریخ میں نہیں ملے تھے لیکن یہ وسائل ایک سیلاب کی طرح آئے اور بہہ گئے، کوئی بند بنا کر ان پیسوں کو بچایا نہ گیا، مال مفت دل بے رحم کی طرح یہ پیسہ اراکین میں بانٹا گیا۔



کشمور واقعہ،ظلم و بربریت اور پولیس اہلکار محمد بخش۔۔!!

| وقتِ اشاعت :  


موٹروے گینگ ریپ سانحے کے بعد کشمور میں ماں اور بیٹی سے زیادتی کے دلسوز واقعے نے انسانیت کے دل دہلا دیے ہیں،اس واقعے نے ہم سب کو اس طرح جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے کہ جس کا نہ تو قلم کے ذریعے افسوس کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی چند لفظوں کے لکھنے سے اس ماں،بیٹی پر گزرنے والی قیامت، ظلم و بربریت،دکھ،پریشانی اور تکلیف کا مداوا کیا جاسکتا ہے۔بچوں کے ساتھ ایسے درد ناک واقعات و سانحات ہوتے ہیں جن کو لکھتے ہوئے قلم تھرتھرا اٹھتا ہے میں کافی دیر سے کالم لکھنے کی کوشش کر رہا تھا مگر ہاتھ ساتھ نہیں دے رہے تھے۔کیونکہ بچے تو معصوم ہوتے ہیں۔



نیا میثاق جمہوریت اور بلوچستان کا کرب…………

| وقتِ اشاعت :  


اپنے سیاسی اہداف کے حصول میں جمہوری، پارلیمانی اور اخلاقی قدروں کو پامال کرکے میثاق جمہوریت کی دھجیاں اڑا کر ن لیگ اور پیپلز پارٹی اب ایک نئے میثاق کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ گو کہ جنرل پرویز مشرف کے دور میں میثاق جمہوریت پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے درمیان ہوا تھا لیکن نیا میثاق جمہوریت پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں شامل گیارہ جماعتوں کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہوگا۔ 2006 میں شہید بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کے درمیان ایک تاریخی چارٹر پر اتفاق ہوا تھا آٹھ صفحات پر مشتمل اس تاریخی دستاویز پر اگر من و عن عمل کیا جاتا تو آج ملک ان سیاسی مسخروں کے ہاتھ نہ آتا اور یہ باہر بیٹھ کر اپنے زخموں کو نہ چاٹ رہے۔



بلوچستان کے سیاسی کھلاڑی

| وقتِ اشاعت :  


گزشتہ دنوں چیف آف جھالاوان سردار ثناء اللہ زہری اورریٹائرڈ جنرل قادر بلوچ نے ایک تقریب میں پاکستان مسلم لیگ ن کی پارٹی کو چھوڑنے کا اعلان کیا۔بظاہر انھوں نے پارٹی چھوڑنے کی جو وجوہات بیان کیں وہ روایتی الزامات ہیں۔سردار ثناء اللہ زہری کا کہنا تھا کہ ہم نے بلوچستان میں ن لیگ کوفعال کیا،مگر نواز شریف نے ہمارے ساتھ بے وفائی کی،ہمیں اہمیت نہیں دی۔ریٹائرڈ جنرل قادر بلوچ نے بھی کچھ اسی قسم کے وجوہات کا اظہار کیالیکن پس پردہ جو وجہ ہے جس کا ہر کوئی گمان کر رہا ہے وہ میاں نواز شریف کا سخت بیانیہ یا الزامات ہیں۔



یوریشیا؛ مشرق سے ابھرتے ہوئے سورج کو ذرا دیکھ

| وقتِ اشاعت :  


سال کے آغاز میں جب کورونا وائرس کی وبا پھوٹی تو اندازے یہی تھے کہ اس سے بین الاقوامی تعلقات جمود کا شکار ہوجائیں گے۔ بعض لوگوں کو توقع ہوچلی تھی کہ عالمی معیشت اور سیاست میں قائدانہ کردار کی جانب چین کے بڑھتے قدم رُک جائیں گے، اسی طرح چین اور روس کا اتحاد بھی وبا سے پیدا شدہ حالات کو سہار نہیں پائے گا۔ لیکن حالات ان توقعات کے برعکس ثابت ہوئے۔ وبا سے پیدا ہونے والے بحران میں امریکا کی ناکامی اور چین کی سرخروئی کے ساتھ معاشی بحالی نے ایک بار پھر اس تاثر کو پختہ کردیا کہ دنیا کی سیاسی و اقتصادی قیادت اب یوریشیا یا مشرق کی جانب منتقل ہورہی ہے۔



گالم گلوچ کی سیاست کو موت دیجئے۔۔۔!”

| وقتِ اشاعت :  


آپ بخوبی واقف ہیں کہ بلوچستان جہاں تک روایات کا امین خِطّہ ہے اسی طرح خوبصورت سیاسی روایات کا پاسدار دھرتی بھی ہے۔قبائلی تنازعات کی حد تک دیکھاجائے تو یہاں جنگی میدان ضرور سجتے رہے ہیں مگر تاریخ میں ہم نے کسی مْہذّب بلوچ اکابر کو اپنے مخالفین پہ غیراخلاقی فقرہ کستے نہیں دیکھا۔ جہاں تک بلوچ سماج کے سیاسی تاریخ کی بات ہے تو ماضی بعید کی شاندار سیاسی روایات تو عظیم تر رہی ہیں۔ دو دہائی کے قبل سیاسی تاریخ پر نظر دوڑائی جائے توبلوچ سیاسی تاریخ میں اکابرین سے لے کر سیاسی کارکنوں تک کے درمیان نکتہ نظر اور جدّ وجہد کے طریقہ کار پہ اختلاف تو ہوتی رہی ہے مگر اس میں کسی قسم کا سطحی فقرہ بازی اور سیاست کی بنیاد پر ذاتی عِناد نہیں دیکھی گئی ہے۔



بلوچستان میں سیاحت کا فروغ

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان دلکش اور متنوع سیاحت کے لحاظ سے دنیا میں منفرد مقام رکھتا ہے، پرکشش پہاڑی سلسلوں، صحراوں، خوبصورت نخلستان، ساحلوں، آبشاروں اور تاریخی و مذہبی مقامات آثار قدیمہ اور خوبصور ت مناظر کے حسین جاذبیت پر مبنی شہروں پر مشتمل ہے قدرت کے ان مناظر میں بلوچستان کا حوالہ سب سے زیادہمعتبر ہے جبکہ بلوچستان کی ساحلی پٹی منفرد نوعیت کی ہے، اس قسم کی متنوع سیاحت دنیا میں کہیں اور دیکھنے کو نہیں ملتی۔بلوچستان کی ساحلی پٹی 770کلومیٹر پر پھیلی ھوئی ھے یہ طویل ساحلی پٹی اپنے جفرائی محل وقوع کے اعتبار سے بھی خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔



حکومت پھولوں کی سیج نہیں

| وقتِ اشاعت :  


کہتے ہیں کہ اقتدار پھولوں کی سیج نہیں ہوتی۔کسی کے حکومت پر تنقید تو بڑی آسانی سے کی جا سکتی ہے،مگر عملی طور پر خود حکومت کرنابہت مشکل ہوتا ہے،وہ بھی پاکستان جیسے ملک میں،جہاں گزشتہ کئی دہائیوں سے سیاسی حالات دگرگوں ہیں۔جس کی معیشت بیرونی امداد یا آئی ایم ایف کے بیساکھیوں کے سہارے چلتی ہو۔عمران خان بھی حکومت سے قبل اپنی زندگی میں مختلف ممالک میں مزے کرتے رہے،جب کرکٹ سے ریٹائر ہوکر پاکستان کی سیاست میں کود پڑے تو انھوں نے پاکستانی عوام کو سبز باغ دکھائے۔



بلوچ کا جینا جنجال

| وقتِ اشاعت :  


موجودہ حکومت مکران میں ترقی و خوشحالی کا نغمہ گنگنا رہی ہے۔ ترقیاتی پیکج کے نام پر یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ جنوبی بلوچستان ریجن کے عوام کی تقدیر بدل جائے گی۔ جنوبی بلوچستان کیلئے ترقیاتی پیکیج وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا ویژن ہے۔ترقیاتی پیکیج میں سڑکیں، ڈیمز اور زراعت کے منصوبے شامل ہیں۔ اس سلسلے میں وزیر اعظم عمران خان 13 نومبر کو تربت کے دورہ پر آئیں گے اور ان منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ جبکہ دوسری جانب مکران کے ضلع کیچ میں تعلیم دشمن پالیسیوں کا نفاذ جاری ہے۔بلوچستان ریزیڈنشل کالجز (بی آرسیز) کے ملازمین کی معطلی اور ضلع کیچ کے114اساتذہ کی غیر قانونی بنیادوں پر برطرفی موجودہ حکومت کی تعلیم دشمن پالیسیوں کا تسلسل ہے۔



صرف ڈگریاں نہیں۔۔۔!

| وقتِ اشاعت :  


وطن عزیز پاکستان میں بے روزگاری کی بدترین صورت حال عیاں ہورہی ہے کہ “پنجاب بھر میں تحصیلدار کی 58آسامیوں کیلئے 1,03,464 امیدواروں کی درخواستیں،نائب تحصیل دار کی 164آسامیوں کیلئے90,486،پنجاب بھر میں 5000 پولیس کانسٹیبل کی آسامیوں کیلئے2,43,230، درجہ چہارم کی تین ہزار آسامیوں کیلئے1,63,560 درخواستیں،1200معذور افراد کی آسامیوں کیلئے 94,560، لیکچرار میل اور فی میل2475 آسامیوں کیلئے 4,75,000 امیدواروں کی درخواستیں موصول ہوئیں۔”آپ اس سے باخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ (الف) وطن عزیز پاکستان میں کتنی زیادہ بے روزگاری ہے۔