
بلوچستان میں ترقی زمین پر نظر نہیں آتی اسکی ایک بنیادی وجہ پچھلے ستر سالوں میں منتخب نمائندوں نے اجتماعی منصوبوں کو ترجیح نہیں دی،ترقیاتی اسکیمات کے نام پر ذاتی اسکیمات منظور کروائی گئیں جسکے نتیجے میں آج بلوچستان پورے ملک سے پیچھے رہ گیا ہے۔دو ہزار دس تک بلوچستان وسائل نہ ہونے کا رونا روتا رہتا تھا اس رونے دھونے کے نتیجے میں ساتویں این ایف سی ایوارڈ نے بلوچستان کو اتنے وسائل دیئے جتنے صوبے کی ساٹھ سالہ تاریخ میں نہیں ملے تھے لیکن یہ وسائل ایک سیلاب کی طرح آئے اور بہہ گئے، کوئی بند بنا کر ان پیسوں کو بچایا نہ گیا، مال مفت دل بے رحم کی طرح یہ پیسہ اراکین میں بانٹا گیا۔