|

وقتِ اشاعت :   May 2 – 2015

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی قائمقام آرگنائزر سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گوادر کے مکمل اختیارات بلوچستان کو دیئے جائیں اس سلسلے میں بلوچستان اسمبلی میں بھی قرارداد منظور ہو چکی ہے کیونکہ گوادر اقتصادی راہداری روٹ کا مرکز ہے دنیا بھر میں تجارت آئندہ دنوں میں گوادر سے ہوگی گوادر ایک انرجی سینٹر اور گولڈن گیٹ وے کا کردار ادا کر سکے گا اس لئے گوادر کے جملہ اختیارات بلوچستان کے پاس ہونے چاہئیں گوادر اقتصادی راہداری روٹ کا تعین اہلیان بلوچستان اور مرکزی حکمرانوں سے مل کر باہمی تعاون کے ذریعے کیا جائے اس سلسلے میں اہلیان بلوچستان کا جملہ مفادات کا تعین اور نگہداشت بلوچستان کے عوامی نمائندوں کے ذمے ہوں گے انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر قسم کی ترقی قبول ہے لیکن بلوچوں کو اقلیت میں بدلنے کیلئے جو سازش کی جائے گی اس کا بھرپور انداز میں مقابلہ کریں گے اس سے پیشتر کے اقتصادی کوریڈور پر کام کا افتتاح کیا جائے مرکزی حکمران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ گوادر میں ٹیکنیکل یونیورسٹی بنائی جائے جس میں مہرین ، انجینئرنگ ، ٹیکنیکل اینڈ کارپوریشن ، کمیونیکیشن سمیت دیگر ٹیکنیکل تعلیم کے شعبہ جات ہوں تاکہ مقامی لوگوں کو آئندہ گوادر کوریڈور چلانے کیلئے ماہر ٹیکنیکل سٹاف تیار کی جا سکے تو بلوچستان کے لوگوں کی تشنگی کو کسی حد تک کم کرنے میں معمود و معاون ثابت ہو –