|

وقتِ اشاعت :   July 2 – 2015

کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان، ایران اور افغانستان کو انتہا پسندی ، دہشت گردی کے خلاف ملکر جنگ لڑنے کی ضرورت ہے، ایرانی معیشت کی بہتری کے مثبت ثمرات بلوچستان پر بھی پڑیں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایران کے قونصل جنرل سید حسن یحییٰ وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ایرانی سفیر نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو ایرانی گورنر سیستان بلوچستان کی جانب سے ایران کے دورے کی باقاعدہ سرکاری دعوت دی۔ ملاقات میں دو طرفہ باہمی دلچسپی کے امور ، پاک ایران تجارت، ایران کی بلوچستان کے لیے مزید 30میگا واٹ بجلی کی منظوری، سرحدی تجارت ، امن و امان سمیت بلوچستان اور ایران کے درمیان مفاہمتی یاداشتوں پر عملدرآمد کی رفتار کا بھی تفصیلی جائرہ لیا گیا، ایرانی قونصل جنرل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے سیستان بلوچستان کے گورنر کی جانب سے انہیں ایران کے دورہ کی دعوت پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اور ایران کے عوام کے درمیان برادرانہ تاریخی اور ثقافتی رشتے موجود ہیں اور وہ بہت جلد ایران کا دورہ کریں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایران کی ترقی و خوشحالی اور معیشت کی بہتری کے ثمرات بلوچستان کے عوام پر پڑتے ہیں اور موجودہ ایرانی قیادت کے امریکہ اور دوسرے ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ مفاہمتی عمل کے انتہائی مثبت نتائج برآمد ہونگے اور مستقبل میں ایران کاروبار کے لحاظ سے ہمارے خطہ کا حب ہوگا اور بالخصوص بلوچستان کے ایران کے ساتھ منسلک اضلاع بھی اس ترقی سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایران کے ساتھ سرحدی تجارت کے معاملے کی وہ خود نگرانی کریں گے اور جن دوطرفہ کمیٹیوں کے اجلاس زیر التواء ہیں ان پر بھی فوری طور پر عمل ہوگا۔