|

وقتِ اشاعت :   April 28 – 2017

افغانستان میں طالبان نے موسمِ بہار کی کارروائیوں کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے حملوں میں غیرملکی افواج اور ان کے حامیوں کو نشانہ بنائیں گے۔ طالبان کی جانب سے ان کارروائیوں کو گذشتہ برس امریکی ڈرون حملے میں مارے جانے والے طالبان رہنما ملا منصوری کی نسبت سے’آپریشن منصوری’ کا نام دیا گیا ہے۔ ایک بیان میں طالبان کا کہنا ہے کہ جہاں حملوں کی شدت بڑھے گی وہیں وہ اپنے زیرِ قبضہ علاقوں میں سماجی انصاف اور ترقیاتی سرگرمیوں کو بھی یقینی بنائیں گے۔ خیال رہے کہ طالبان کی جانب سے ‘آپریشن منصوری’ کے آغاز کا اعلان ایک ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب ایک ہفتہ قبل ہی مزارِ شریف میں ان کی ایک کارروائی میں افغان فوج کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ مزارِ شریف کے قریب واقع فوجی اڈے پر طالبان کے حملے میں 140 سے زیادہ افغان فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ افعان فوجی ترجمان نے بتایا تھا کہ طالبان جنگجو فوجی وردی پہن کر اڈے میں داخل ہوئے اور پھر انھوں نے حملہ کر دیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی لڑائی میں دس طالبان جنگجو بھی مارے گئے۔ مزارِ شریف میں یہ فوجی اڈہ افغان نیشنل آرمی کی 209ویں کور کا مرکز بیس ہے۔ یہ فوجی دستہ شمالی افغانستان میں سکیورٹی کا ذمہ دار ہے اور اس کے زیرِنگرانی علاقے میں صوبہ قندوز بھی شامل ہے جہاں حال ہی میں شدید لڑائی دیکھی گئی ہے۔