|

وقتِ اشاعت :   December 21 – 2017

کوئٹہ:  بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے مرکزی ترجمان نے اپنے ایک جاری کردہ پالیسی بیان میں کہا بی ایس او پجار اپنی تاریخی و شعوری جدوجہد کے ذریعے بلوچ نوجوانوں کو بلوچ سیاست کے ساتھ جوڑنے اور عدم برداشت رویے کو روکنے کے لیے بھر پور جدوجہد کررہی ہے اور بلوچ سماج میں انسان دوستی کے فلسفے اور جہموری طرز سیاست کو فروغ دینے کے لیے اول دستے کا کردار ادا کررہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب اسی سیاست کے پیداوار ہیں اور اسی جمہوری طرزِ سیاست پہ یقین رکھتے ہیں ہم سیاست کو عبادت سمجھتے ہیں تنظیم کے قیادت نے دن رات محنت و لگن سے تنظیم کو ملک گیر میں فعال متحرک بناے کے لئے جدوجہد کی ہے ۔

بی ایس او پجار کے کارکناں مسلسل سیاسی عمل کے پیداوار ہیں انہیں طلبا سیاست اور طلبا مفادات کا ادراک ہے اور ہمیں شدت سے یہ احساس ہے کہ اسوقت ملک میں بلوچ طلبا کو کن مشکلات اور مصائب کا سامنا ہے بلوچ سیاست کو پروان چڑھانے کی خاطر بلوچ نوجوانوں کو اعلی تعلیم کے حصول کے لئے انکی ذہنی آبیاری کررہی ہے حالانکہ بلوچ قوم بغیر علم و آگاہی کے جدید چیلنجز کا مقابلہ نہیں کر سکتا ہے۔

بلوچ قومی تشخص و بقاء کو برقرار رکھنے کی خاطر بلوچ اپنی اندرونی چیقلش و نفرت کی فضاء کو ختم کرکے بلوچوں میں اتحاد و اتفاق پیدا کرنے کی کوشش تیز کریں تب جاکر ساحل و وسائل کی تحفظ کو ممکن بناسکتے ہیں ۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچ سماج میں عدم برداشت جیسے رویے کو فروغ دینے کوشش کرتے ہیں لیکن بی ایس او پجار یہ سمجھتی ہے کہ اسطرح کے زہریلے رویے کو روکنے اور بلوچ قوم پرستانہ سیاست کو محبت کی بنیاد پر آگے بڑھانے کی جدوجہد جاری رکھے جاے گی ۔

انہوں نے کہا کہ بی ایس او پجار تعلیمی ماحول کو برباد کرنے کی بھر پور مخالفت کرے گی اور اکیدمک اداروں میں پر امن تعلیمی ماحول کو برقرار رکھنے کے لئے بلا قوف کے جدوجہد کر رہی ہے حالانکہ بی ایس او بلوچستان میں سیاسی شعور پیدا کرنے کے لئے بیپناہ قربانیاں دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیاست کے اصولوں کے مطابق کسی کو انفرادی طور پر یہ حق حاصل نہیں ہے کہ اپنے نظریے کو تشدد کے ذریعے کسی تھوپنے کی کوشش کریں جس کی وجہ سے سیاسی ماحول کو برباد کیا جارہا ہے اور بلوچستان میں سیاسی جمود پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

بی ایس او پجار سیاسی جمود کو توڑنے اور نوجوانوں کو بلوچ سیاست کے ساتھ جوڑنے کی کوشش میں مصروف عمل ہے اور بلوچستان میں نفرت کی فضاء کو ختم کرنے کی بھر پور جدوجہد کررہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس آربنائزیشن پجار طلبا سیاست میں کوئی کنفیوڑن کا شکار نہیں ہے بی ایس او پجار ایک پرامن طلبا تمظیم ہے اور جمہوری جدوجہد پہ یقین رکھتی ہے اور ملک کے بھر کے جمہوری طلبا تنظیموں کے ساتھ ملکر طلبا حقوق کے لیے جدوجہد کرے گی۔

ترجمان نے کہا کہ کہا ہیکہ بی ایس او( پجار) ایک قومی طبقاتی اور بین الاقوامی نظریہ رکتھے ہوئے پاکستان کے مظلوم قوموں اور مظلوم طبقات کی غلامی سماجی ناانصافی سماجی نابرابری اور معاشرے میں پائی جانے والی ظلم و استحصال کے خلاف جدوجہد کرتے ہوئے اپنے آپ کو بین الاقوامی تحریکوں کا ایک حصہ سمجھتی ہے ۔

بی ایس او( پجار)بلوچ طلبا سیاست کے تحریک کے اندر ایک لازمی جز کے طور پر آج جدوجہد کے میدان میں ہے سیاست و جدوجہد کو عہد حاضر کے جدید تقاضوں اورقومی ضرورتوں کے عین مطابق ڈھالنے کی شعوری کوشش کا آغاز کرکے علم و شعور سے قربت کا درس دیتے ہوئے تنظیم نے بلوچ طلباء سیاست میں سنجیدہ و پختہ طرز عمل کی ہمیشہ آبیاری کی 2006 کے انضمام کے بعد ہمیں اپنی جدوجہد و سیاست اور رویوں پر باریک بینی سے جائزہ و مشائدہ کا موقع میسر آیا ۔

ہماری قیادت نے یہ شعوری فیصلہ کیاکہ بلوچ عوام کی قومی جدوجہد کے اندر طلباء و نوجوانوں کے کردار کو مثبت موثر و نتیجہ خیز بنانے کے لئے ان کو متوازن سیاسی سوچ کے خوبصورت لائن کے مطابق شعوری بنیادوں پر تیار کرنے کی کوشش کی جائے گی اور ماضی قریب کے تلخ تجربات کی روشنی میں انتہاپسندانہ سوچ و سیاسی رویوں و جزباتی رحجانات غیر حقیقی و سطحی نعرہ بازیوں کے غیر منطقی عمل کو قومی سیاست و جدوجہد کیلئے مضرصحت تصورکرتے ہوئے سیاست کے اندر ان بدصورت ضرررساں عوامل کی بیغ کنی کرکے سیاست و جدوجہد کو مثبت بنیادوں پر تقویت دینے کی کوشش کی جائے گی ۔

تنگ نظرانہ قوم پرستی کی سوچ کو جدوجہد کے لئے زہرقاتل قراردیتے ہوئے تنظیم نے ترقی پسندانہ قوم پرستی کے افکار کو پروان چڑھانے کے لئے اہم کردار ادا کیا ۔

ترجمان نے کہا ہماری جدید مثبت سیاسی روش نے بلوچ طلباء سیاست میں نمایاں تبدیلیاں پیدا کی یہی وجہ ہے کہ آج بلوچ طلباء و نوجوان بی ایس او( پجار) کو ہی اپنا نجات دہندہ اور نمائندہ طلبا تنظیم تصور و تسلیم کرکے اس کاروانن میں جوق در جوق شامل ہوکر طلبا سیاست میں اپنا کردار ادا کر رہے ہم نے روز اوّل سے یہی موقف اختیار کی ہے اسوقت ہم با حیثیت ایک قوم کے ہمیں اپنی تم اتر توجہ تعلیم پہ دینا ہوگا ۔

مرکزی ترجمان نے کہاکہ او( پجار) سیاست میں اختلاف و اتفاق کو جمہوری،سیاسی حق تصور کرتی ہے اختلاف سیاسی اخلاقیات،قومی اقدار کے دائرے میں رہ کر تو کرسکتی ہے مگر کسی کے ذات کو نشانہ و ہدف بنانا غیرسیاسی، غیراخلاقی زبان کا استعمال اور فتویٰ سرٹیفیکٹ جاری کرنا غیر سنجیدگی،ناپختگی، فکری اپائج پن تصورکرتی ہے سیاسی و اخلاقی جرات بی ایس او( پجار) کا خاصہ ہے ۔

شخصی گروہی بالادستی کے بجائے منظم سیاسی اداروں کی بالادستی،اجتماعی قیادت،جمہوری مرکزیت کے اصولوں پر یقین رکتھی ہے اپنی سیاست کے ساتھ کسی دوسرے کے اختلاف کو اس کا جمہوری،سیاسی حق تصورکرتے ہوئے اختلاف و اختلاف رائے کا احترام کرتی ہے تنقید، خودتنقیدی کے اصولوں کو مانتے ہوئے تعمیری تنقید کو خندہ پیشانی کے ساتھ قبول کرتی ہیاگر ہم نوجوانوں کو غیر سیاسی یہ غلط راست پہ لے جارہے تو یہ وقت اور حالات خود ثابت کریں گے ۔

ترجمان نے مزید کہاکہ بی ایس او( پجار) اپنے مقدس اصولوں سے ایک اینچانحراف نہیں کریگی بی ایس او( پجار) یہاں کے مظلوم عوام کے اس بدنصیب اور استحصال زدہ خطے کے مفلوک الحال لوگوں کے حقوق کی جدوجہد میں کسی قسم کی کمزوری نہیں دیکھائے گی ترجمان نے مزید کہا تنظیم کے موجودہ قیادت نے بلوچستان میں تعلیمی اور دیگر مسائل پر مختلف زونوں میں تعلیمی سمینار ز ادبی پرروگرام کا انعقاد کیا ہے۔