|

وقتِ اشاعت :   April 26 – 2024

کوئٹہ:  صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں آٹے کی قیمت میں فی کلو 15 روپے کمی کے باوجود روٹی کی قیمت میں کمی نہ آسکی جبکہ انتظامیہ اور پرائس کنٹرول کمیٹی کی جانب سے آئے روز روٹی ، دودھ، دہی ،

گوشت اور کھانے پینے کی چیزوں کے سرکاری ریٹ مقرر کرکے نرخ نامے جاری کئے جاتے ہیں لیکن انتظامیہ اپنے جاری کردہ نرخناموں پر اشیاء خوردونوش کی فروخت کو یقینی بنانے میں مکمل طور پر ناکام ہے دکانداروں اور ریڑھی بانوں نے اپنی مرضی کے پھلوں اور سبزیوں کے ساتھ ساتھ دودھ، دہی، گوشت، مرغی ،

روٹی کے نرخ مقرر کرکے شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کر رکھا ہے۔

شہر میں آٹا فی کلو 140 روپے سے کم ہوکر 125 روپے میں فروخت ہورہاہے آٹے کی قیمتوں میں کمی کے باوجود روٹی کی قیمت میں کمی نہ آسکی 260 گرام روٹی 50 روپے میں فروخت ہورہی ہے تندور مالکان آٹے کی قیمتوں میں کمی کے باوجود روٹی کی قیمت میں کمی یا وزن میں اضافے کو تیار نہیں آٹے کی قیمت کمی کے ساتھ دیگر اخراجات بڑھ گئے ہیں روٹی کی قیمت میں کمی سے نقصان ہوگا بجلی ،

گیس،دکان کا کرایہ بہت زیادہ ہے روٹی کی قیمت کم نہیں کرسکتے شہریوں نے پرائس کنٹرول کمیٹی اور انتظامی آفیسران سے اپیل کی ہے کہ روٹی ، دودھ، دہی ، گوشت، مرغی اور کھانے پینے کی دیگر چیزوں کی قیمتوں میں کمی اور ان کا وزن مقرر کردہ سطح پر لایا جائے تاکہ شہریوں کو مقرر کردہ نرخوں پر سامان میسر آسکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *