” گوہَنی پِرا ” بولان

Posted by & filed under کالم / بلاگ.

گوہَنی پِرا __بولان کے دامن میں پہاڑوں کے بیچ چاروں طرف سے چٹانوں سے گری پیالہ نما وادی _____رقبہ 3 مربع میل تھوڑا کم یا پھر کچھ زیادہ فرض کرلیں ____وادی اپنے جنوب میں مچھ شہر مشرق میں ڈھڈر،گرماپ، مارگٹ، سانگان کا علاقہ شمال میں سارو کی پہاڑی اور مارواڑ مغرب میں ہْدباش، نودگوار، شوگ کی بلند بالا پہاڑوں کا سلسلہ لئے ایک ایسا پر فضاء مقام جو اپنی آب ہوا میں خراسان کی مانند مزاجاً سرد ہے ______مگر دھوپ چڑھے تو درخت و درنگ کا سایہ کہیں میٹھا لگے ___

بولان کی سحر

Posted by & filed under کالم / بلاگ.

گراناز یہ میرو کی بانسری کی آواز ہے نا ؟؟ آنی نے گدھے پر لادھی مشکیزہ اتارتے وقت پیچھے موڑ کر پہاڑی کی جانب دیکھتے ہوئے پوچھا۔۔۔۔۔ وہی ابدال ہے اور کون ہوسکتا ہے جو پہاڑوں میدانوں میں بانسری بجاتا پھرے ہمیشہ۔۔۔۔گراناز نے بے دلی سے جواب دیا۔۔۔۔

مرے تہ چاہ اَس

Posted by & filed under کالم / بلاگ.

جلال خان نے اپنا امیل گدان کے ’منج ‘(گدان کے چاروں طرف لگی سیدھی لکڑیاں جو گنداروں کو سپوٹ دئے ہوتے ہیں ) میں لٹکا کر بندوق’ َبرُوک ‘ (بستروں )میں دبا کر گدان سے باہر نکلا ۔اور بارعب انداز میں کہنے لگا ۔۔۔سازین۔تھکا ہوں ایک پیالی اچھی سی چائے بناکر دو ۔۔