|

وقتِ اشاعت :   July 14 – 2016

کوئٹہ : چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ کی زیر صدارت سیکرٹریز کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی وترقیات داؤد محمدبڑیچ کے علاوہ تمام صوبائی محکموں کے سیکرٹریز ، بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین نے بھی شرکت کی ۔ اجلاس میں ترقیاتی پروگرام برائے سال 2016-17 اور صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر کا م کی رفتار کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔اجلا س میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کی روشنی اور وفاقی اور صوبائی کابینہ کے فیصلوں کے مطابق بلوچستان میں سرکاری سطح پر اردو زبان کو رائج کرنے کا جائزہ بھی لیتے ہوئے متعلقہ امور کو حتمی شکل دی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ صوبے میں اردو زبان کو ایک ماہ کے اندر اندر سرکاری سطح پر رائج کیا جائیگا۔ پہلے مرحلے میں محکمہ قانون ،بین الصوبائی رابطہ ، داخلہ اور سروسز اینڈ جنرل ایڈ منسٹریشن کے محکمے اردو زبان میں سرکاری خط و کتابت کا آغاز کر یں گے۔ ایک ماہ کے اندر تمام صوبائی محکموں میں اردو یونٹ کا باقاعدہ قیام عمل میں لایا جائیگا۔ اجلاس میں وفاق اور صوبے کے درمیان خط و کتابت اردو زبان میں شروع کرنے کا فیصلہ اور محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کو اردو زبان کی ترقی اور سرکاری سطح پر تمام محکموں کو کمپیوٹرائزڈ کرنے اور ٹرانسلیٹر ز کو ضروری تربیت فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے کہا کہ اردو زبان میں سرکاری خط و کتابت اور کسی بھی مسئلہ پر اپنا نقطہ نظر پیش کرنا معاشرے کے ہر فرد کے لئے آسان ہوگااوراردو زبان کے رائج ہونے سے مزید آسانیاں پیدا ہوں گی جسکا فائدہ معاشرے کے ہر فرد کو ہوگا۔ قبل ازیں اجلاس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیاتی داؤد محمد بڑیچ نے اجلاس کو ترقیاتی پروگرام برائے سال 2016-17پر بریفنگ دی اور بتایا کہ رواں مالی سال میں نئے اور جاری ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے تمام متعلقہ محکموں میں رابطہ کو مزید موثر بنا یا جائے گا جبکہ متعلقہ محکموں کو ترقیاتی منصوبوں کے PC1 تیارکر کے محکمہ منصوبہ بندی کو منظوری کے لئے پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری سیف اللہ چٹھہ نے تمام محکموں کے سربراہان کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ صوبے کی تیز رفتار ترقی اور عوامی بہبود کے پہلے سے جاری اور نئے منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنائیں اور اس ضمن میں کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔ ترقیاتی منصوبوں کی غیر ضروری طوالت سے گریز کیا جائے اور منظور شدہ PC1کے مطابق مقررہ وقت پر منصوبوں کو مکمل کیا جائے۔ محکمے ایک دوسرے سے قریبی رابطہ رکھیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ منصوبوں کی غیر ضروری توسیع اور ایڈیشنل بجٹ کسی صورت فراہم نہیں کیا جائیگا۔ اگر کسی منصوبہ کی توسیع ناگزیر ہو تو اس کا دوسرا فیز متعارف کروایا جائے ۔ ترقیاتی منصوبوں کے ٹائیٹل اور اس کی لوکیشن کو تبدیل کرنے کے لئے باقاعدہ اعلیٰ حکام سے منظوری لی جائے۔ جب تک متعلقہ محکمہ ترقیاتی منصوبے کو قابل عمل قرار نہ دے ۔ اس وقت تک اس منصوبے کی منظوری نہیں دی جائے گی اور اس ضمن میں کوئی دباؤ قبول نہ کیا جائیگا ۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والے مختلف اداروں کے اہل کاروں ا نجینئرزاور دیگر ٹیکنیکل عملہ کی سیکورٹی یقینی بنائی جائے۔ جبکہ جاری ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار کا ہر ماہ جائزہ لیا جائے۔ تاکہ عوامی بہبود کے ترقیاتی منصوبوں کو بروقت مکمل کرکے ان سے عوام کو مستفید کیا جاسکے۔ انہوں نے محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کو ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں میں کسی بھی رکاوٹ کو بر وقت دور کیا جائے اور جن منصوبوں پر کام بند ہے ۔انکی وقت پر نشاندہی کی جائے چیف سیکرٹری نے اجلا س میں گھوسٹ سکولز اور بنیادی مراکز صحت میں غیر حاضر اہلکاروں کے خلاف کاروائی کرنے اور لوکل کونسلر سے متعلق امور اور مسائل کی نشاندہی کرکے ان کے حل کے لئے تجاویز اوررپورٹ پیش کرنے کے ساتھ ساتھ متعلقہ محکموں کے سیکرٹریوں کو ممکنہ بارشوں اور سیلاب کی زد میں آنے والے اضلاع کا دورہ کرکے حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔