|

وقتِ اشاعت :   May 2 – 2015

خاران: سرکاری درسی کتب کی عدم فراہمی ،جماعت نہم دہم کے1500 سو سے زائدطلباء نے کتابوں کے بستے جلانے کا اعلان کردیا ،ہماری فریاد سننے والا کوئی نہیں ستمبر میں کتب کی فراہمی سے تعلیمی سال کے پانچ ماہ ضائع ہونگے جبکہ یکم اپریل سے بغیر کتب کے کلاسز شروع ہیں وزیر اعلیٰ اور چیف جسٹس سے فوری اقدامات اٹھانے کی اپیل طلباء وطالبات ضلع خاران کے 14ہائی سکولز اور ہائرسیکنڈری سکول میں زیر تعلیم 1500سو سے زائد جماعت نہم دہم کے طلباء وطالبات سرکاری درسی کتب سے محروم ہیں کلاسز بغیر کتب کے یکم اپریل سے شروع ہوچکی ہیں اس سلسلے میں جماعت نہم دہم کے طلباء نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکسٹ بک بورڈٖ اور محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام کی جانب سے ایک ماہ گذنے کے باوجود درسی کتب نہیں کی گئی ہیں ہم خالی بیگوں کے ساتھ اسکول جارہے ہیں مگر ہماری فریاد سننے والا کوئی نہیں موسم گرما کی تعطیلات کے بعد درسی کتب فراہم کرنے کا پروگرام بنایا گیا ہے جس سے ہمارے تعلیمی سال کے پانچ ماہ ضائع ہونے کا خدشہ ہے انھوں نے کہا ابھی محکمہ تعلیم کی جانب سے صرف سرد علاقوں کو کتب جاری کیا گیا ہے جبکہ ہمیں گرم علاقہ کے بہانے محروم رکھا گیا ہے جبکہ بلو چستان بورڈ کے تحت صوبے کے تمام گرم اور سرد علاقوں میں ایک ہی تاریخ سے سالانہ امتحانات شروع ہونگے حکام کی عدم توجہی اور غفلت کے باعث ہمارے تعلیمی سال کے پانچ ماہ دانستہ ضائع کیئے جارہے ہیں انھوں نے کہا کہ سال کے 365دنوں میں موسم گرما اور سرما کے چھٹیوں سمیت قومی تہواروں اور اتوار کی چھٹیوں کو نکالنے کے بعد پڑھائی کے صرف 180دن رہ جاتے ہیں جبکہ پانچ ماہ تک درسی کتب نہ ملنے سے ہمارے لیئے پڑھائی کے 120دن رہ جاتے ہیں انھوں نے کہا حکومت تعلیم کے نام پر اربوں روپے خرچ کررہی ہے مگر ہم درسی کتب سے تاحال محروم ہیں جبکہ ہمارے کتب بازار میں بھی پراوئیٹ سطح پر بھی نایاب ہیں طلباء نے علاقے کے منتخب نمائندوں سمیت وزیر اعلیٰ بلوچستان اور چیف جسٹس بلوچستان سے مطالبہ کیا کے جماعت نہم دہم کے لئے سرکاری درسی کتب کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے فوری اقدامات کیئے جائیں بصورت دیگر ہم تمام طلباء اپنے کتابوں کے خالی بستے احتجاجاً جلاینگے