|

وقتِ اشاعت :   November 29 – 2018

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بیروزگاری کے ہاتھوں افغان مہاجرین جرائم کی جانب راغب ہورہے ہیں افغانستان سے آئے لوگوں کو ہمارے سماج اور معاملات سے آگاہی نہیں ہے ہمیں اسلام پڑھایاگیا ہے سیکھایا نہیں گیا ۔

گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں افغان اور لوکل کشیدہ کاری کی دو روزہ نمائش کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نوابزادہ لشکری رئیسانی کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی برسوں سے افغانوں کو محض جنگ کی تربیت دی جاتی رہی ہے درست رہنمائی نہ ہونے کی وجہ سے افغانستان سے آئے ہوئے لوگ اپنے لیے درست سمت کا تعین نہیں کرپائے ہیں ان کی ایک بہت بڑی تعداد بے روزگار ہے ۔

ہمارے سماج اور معاملات سے آگاہی نہ رکھنے اور بے روز گاری کے ہاتھوں یہاں مقیم افغان مہاجرین منفی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں ۔ افغان ماجرین کو درست سمت پر لانے اور برسرروزگار بنانے کی ضرورت ہے ۔ 

نوابزادہ لشکری رئیسانی کا کہنا تھاکہ ہمیں اسلام صرف پڑھایا گیا ہے سیکھایا نہیں گیا اسلام نے 1400ء سال قبل محنت کرنے رزق حلال کمانے کی تلقین کی ہے ۔ حضورﷺ نے بھی بار بار امت مسلمہ کو اپنے ہاتھ سے رزق حلال کمانے کی تلقین کی ہے ۔موجودہ دور میں حلا ل رزق انسا ن کا اصل سرمایہ ہے ۔ 

بے روزگاری سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہوتا ہے ۔ نوابزادہ لشکری رئیسانی کا مزید کہنا تھا کہ مقامی ہوٹل میں افغان اور لوکل کشیدہ کاری کی دو روزہ نمائش کا اہتمام کرکے ایک تنظیم نے افغان مہاجرین کے ہاتھوں تیار کی جانے والی مصنوعات کو یہاں سجایا ہے جس سے آنیوالے وقتوں میں کسی حد تک بے روزگاری کا خاتمہ ہوگا ۔مقامی سطح پر تیار کی جانے والی مصنوعات کو فروغ دیکر ہی بحرانوں میں جکڑے معاشرے کو بہتر کیا جاسکتا ہے ۔ 

تقریب میں نوابزادہ لشکری رئیسانی نے مقامی مصنوعات کے اسٹالز کا دورہ کرتے ہوئے کشیدہ کاری کے نمونوں سمیت مختلف اشیاء کا معائنہ کیا ۔ تقریب میں سابق سینیٹر افراسیاب خٹک ، ڈائریکٹر آئی او ڈی صابر احمد ودیگر بھی شریک تھے ۔