|

وقتِ اشاعت :   December 6 – 2018

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے آج ہونے والے پی بی 47 کچ کے انتخابات میں دھاندلی کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران جماعت باپ کے امیدوار کی کامیابی کیلئے گزشتہ شب سے ہی ٹھپے مارے جانے کا سلسلہ شروع ہے۔

انتخابی مہم میں وفاقی صوبائی وزیر کا شامل ہونا الیکشن کمیشن کے قوائد کی خلاف ورزی ہے۔ گزشتہ روز کوئٹہ میں صحافیوں سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے کامیاب امیدوار کی دوہری شہریت کے باعث خالی ہونے والی نشست پر ہونے والے انتخابات میں حکمران جماعت نے مختلف ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے انتخابات میں حصہ لینے والے آزاد امیدوار کو اپنے امیدوار کے حق میں دستبردار کرایا۔ 

اور ایک وفاقی اور صوبائی وزیر کی انتخابی مہم میں حصہ لینا الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات سے ایک روز قبل حلقے میں کچھ پولنگ اسٹیشنز کو منتقل کرنے کے بعد دشت کے علاقہ کھڈان میں واقع 12 پولنگ اسٹیشز پر انتخابی سامان پہنچانے والے عملہ اورپریزائیڈنگ افسران کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے ان پولنگ اسٹیشنز سے باہر نکالنا دھاندلی سے متعلق ہمارے تحفظات اور خدشات درست ثابت ہوئے ہیں گمان ہے کہ عملے کو پولنگ اسٹیشنز سے نکالنے کا مقصد حکمران جماعت کے امیدوار کی کامیابی کیلئے ٹھپے لگانا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ملک میں شفاف انتخابات کرانے کا دعویٰ کرنے والوں سے کیچ میں 55 پولنگ اسٹیشز نہیں سنبھلے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہونے والے ضمنی انتخابات میں پارٹی کے مینڈیٹ کو بزور طاقت چھیننے کی کوشش کی گئی تو بلوچستا ن نیشنل پارٹی اپنے عوامی مینڈیٹ کا تحفظ کرنے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریگی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی الیکشن کمشنر ، سمیت سیکورٹی اداروں کے سربراہاں کیچ میں شفاف انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائیں۔