|

وقتِ اشاعت :   December 16 – 2018

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کی حزب اختلاف کی جماعتیں چار ماہ بعد صوبائی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کیلئے کسی ایک نام پر متفق ہوگئیں۔ جمعیت علماء اسلام کے سینئر رہنماء ملک سکندر خان ایڈووکیٹ کو قائد حزب اختلاف کے عہدے کیلئے نامزد کردیا گیا۔ 

پچیس جولائی کے عام انتخابات کے بعد وجود میں آنے والی بلوچستان اسمبلی چار ماہ سے قائد حزب اختلاف سے محروم تھی۔حزب اختلاف کی دو بڑی جماعتیں بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل اور جمعیت علماء اسلام کسی ایک نام پر متفق نہیں ہورہی تھیں تاہم اب طویل مذاکرات کے بعد دونوں اتحادی جماعتوں نے جمعیت علماء اسلام کے سینئر رہنماء ملک سکندر خان ایڈووکیٹ کے نام پر اتفاق کرلیا ہے۔

بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی احمد نواز بلوچ نے تصدیق کی کہ بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن چیمبر میں ہونیوالے دونوں جماعتوں کے مشترکہ پارلیمانی اجلاس میں کوئٹہ سے منتخب ہونیوالے جے یو آئی کے ملک سکندر ایڈووکیٹ کو قائد حزب اختلاف کے عہدے کیلئے نامزد کیا گیا۔ 

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جمعیت علماء اسلام کا وفد آزاد رکن صوبائی اسمبلی سابق وزیراعلیٰ نواب محمد اسلم رئیسانی اور حزب اختلاف کی جماعت پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رکن نصراللہ زیرے کے پاس بھی حمایت حاصل کرنے جائیگا۔ 

پیر کو حزب اختلاف کی جماعتیں اسپیکر عبدالقدوس بزنجو کے پاس ملک سکندر خان ایڈووکیٹ کے بطور قائد حزب اختلاف نوٹیفکیشن کے اجراء کیلئے تحریری درخواست جمع کرائیں گی۔ 

یاد رہے کہ قائد حزب اختلاف کے تقرر میں تاخیر پر گزشتہ اجلاس میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے حزب اختلاف جماعتوں پر تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ قائد حزب اختلاف کی عدم موجودگی صوبائی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل میں تاخیر کا سبب بن رہی ہے۔