|

وقتِ اشاعت :   February 14 – 2019

کوئٹہ: الیکشن کمیشن نے بلوچستان ہائیکورٹ کے حکم امتناع کے بعد صوبے میں صوبے میں نئی بلدیاتی حلقہ بندیوں کا کام روک دیا۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہائیکورٹ نے ایک روز قبل ہائیکورٹ بار کے صدر شاہ محمد جتوئی اور دیگر کی آئینی درخواست کی سماعت کے بعد الیکشن کمیشن کے17جنوری کے نوٹیفکیشن کو معطل کردیا تھا جس کے تحت بلوچستان میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کا از سرنو تشکیل کا کام شروع کیا گیا تھا۔ 

ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن نو سال پرانے ایکٹ کے تحت حلقہ بندیاں اور بلدیاتی انتخابات کرارہا ہے جبکہ صوبے میں 2017ء میں مردم شماری کرائی جاچکی ہے جس کے تحت صوبے کی آبادی میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا ہے ۔

صوبائی حکومت بلدیاتی قانون میں ترامیم کرنا چاہتی ہے مگر الیکشن کمیشن اس کا موقع نہیں دے رہی اس لئے الیکشن کمیشن کو پابند کیا جائے کہ وہ نئی قانون سازی اور نئی مردم شماری کے تحت حلقہ بندیاں کراکر بلدیاتی انتخابات کرائے۔ اس درخواست پر عدالت نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو نئی حلقہ بندیوں کا کام کا اگلی سماعت تک روکنے کا حکم دیا تھا۔ اگلی سماعت فروری کے آخری ہفتے میں ہوگی۔ 

الیکشن کمشنر بلوچستان غلام اسرار خان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہائیکورٹ کے حکم کے بعد الیکشن کمیشن اسلام آباد سے جاری ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے صوبے میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کی تشکیل نو کا کام فوری طور پر روک دیا گیا ہے۔ 

الیکشن کمیشن کی جانب سے بلدیاتی حلقوں کی حلقہ بندیوں پر کام کا آغاز یکم فروری کو کیا گیا تھا جو 14فروری کو مکمل ہونا تھا۔ اس کے بعد حلقہ بندیوں پر اعتراضات کو سن کر اسے 31مارچ تک حتمی شکل دی جانی تھی ۔ الیکشن کمشنر بلوچستان کے مطابق ہائی کورٹ کے حکم امتناع کے بعد یہ کام فوری طور پر معطل کردیا گیا ہے۔

دریں اثناء بلوچستان ہائیکورٹ نے قبل از وقت بلدیاتی اداروں کو تحلیل، انتخابات میں تاخیر سے متعلق ایک اور درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کرکے سماعت ملتوی کردی۔