|

وقتِ اشاعت :   May 14 – 2020

سوشل میڈیا پر بعض لوگ یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ زیادہ دیر تک چہرے پر ماسک پہننا خطرناک ہوسکتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ اس دعوے میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔

اپریل کے اواخر میں یہ دعویٰ پہلی مرتبہ ایک ہسپانوی زبان کی تحریر میں کیا گیا۔ اس طرح یہ کئی ہسپانوی بولنے والے ممالک میں پھیل گیا اور اس کے بعد انگلش اور نائجریا کی ویب سائٹس پر شائع ہوا۔

اس میں کہا گیا کہ زیادہ دیر ماسک پہننے سے انسان کاربن ڈائی آکسائیڈ میں سانس لیتا ہے جس سے چکر آتے ہیں اور جسم میں آکسیجن کی کمی واقع ہوجاتی ہے۔

یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ ’ہر 10 منٹ بعد ماسک ہٹانا چاہیے تاکہ صحت مند رہا جاسکے۔‘

عالمی ادارہ صحت کے ڈاکٹر ریچرڈ نے کہا ہے کہ ایسے دعوے صحیح معنوں میں صحت کے لیے خطرناک ہوسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ماسک اٹھا کر سانس لینے سے لوگ آلودگی سے متاثر ہوسکتے ہیں۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ عالمی ادارہ صحت کی ہدایات کے مطابق ماسک میں دو یا دو سے زیادہ کپڑے کی تہیں ہونی چاہیے تاکہ یہ مؤثر ہوسکے۔ ’اس میں آپ عام حالات کی طرح سانس لے سکیں اور یہ (آلودہ) ذروں کو داخل ہونے سے روکے۔‘

یہ خدشہ صرف دو سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے ہے جن کے پھیپھڑے کمزور ہوتے ہیں۔ انھیں گھر میں بنے ماسک پہنانے کی نصیحت نہیں کی گئی ہے۔