ماسکو کے حکام کی جانب سے کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کا غلط حساب لگانے پر ہونے والی تنقید کے جواب میں دیے گئے بیانات نے ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے: کیا روس کووڈ 19 سے ہونے والی اموات کی تعداد کم کر کے بتا رہا ہے؟
ماسکو کے محکمہ صحت کی جانب سے 13 مئی کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ایسی اموات کو کورونا وائرس کے کھاتے میں نہیں گنا جاتا جن کی ’موت کی وجہ بظاہر کوئی اور ہو‘ مثلاً دل کا دورہ یا کینسر وغیرہ۔
محکمہ صحت نے کہا کہ اس نے اموات کے حوالے سے اعدادوشمار اپنی ویب سائٹس پر وفاقی اداروں سے پہلے شائع کیے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر دیگر اموات کو کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں کے ساتھ ملا کر بھی گنا جائے تو شہر کی شرح اموات نیو یارک یا لندن سے کہیں کم ہے۔
ماسکو حکام کے مطابق شہر نے اپریل میں 11846 ڈیتھ سرٹیفیکیٹ جاری کیے جن میں سے 639 اموات کورونا اور اس سے جڑے امراض مثلاً نمونیہ کے باعث ہوئی تھیں۔
تاہم اس بیان کے بعد چند میڈیا کے اداروں نے یہ خبر لگائی کہ اس بیان میں ماسکو کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ وہ کورونا سے ہونے والی اموات عالمی ادارہ صحت کے قوائد کے مطابق نہیں گنتے۔
عالمی ادارہ صحت نے حال ہی میں وضاحت کی تھی کہ کوئی ایسی موت جو کورونا یا اس سے جڑی بیماریوں کی وجہ سے واقع ہو اسے کووڈ 19 کے اعدادوشمار میں ہی گِنا جائے۔