|

وقتِ اشاعت :   May 16 – 2020

 اسلام آباد: پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ میں کورونا صورت حال سے متعلق جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت اور صوبوں کا لاک ڈاؤن پر کوئی اختلاف نہیں کیونکہ لاک ڈاؤن عوام کی صحت کے لئے ضروری تھا۔

کورونا وائرس از خود نوٹس میں پنجاب حکومت نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آڈیٹر جنرل کی جانب سے فنڈ کی تقسیم میں قواعد کی خلاف ورزی کے اعتراضات لگائے گئے، ان اعتراضات میں چوری یا غبن کا کوئی الزام نہیں۔ پنجاب میں ایگری کلچر انکم ٹیکس کے نفاذ کے بعد فصلوں پر عشر اکھٹا کرنا دہرے ٹیکس کے زمرے میں آتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صحت اور امن سے متعلق قانون سازی کرنا صوبوں کا اختیار ہے، عوامی صحت اور امن کے لئے صوبائی حکومت نے پنجاب انفیکشن ڈیزیز اینڈ کنٹرول پریوینشن آرڈیننس 2020 کا اجرا کیا، لاک ڈاؤن عوام کی صحت کے لئے ضروری تھا، وفاقی حکومت اور صوبوں کا لاک ڈاؤن پر کوئی اختلاف نہیں، وفاقی حکومت نے صوبوں کو لاک ڈاؤن سے متعلق فیصلہ سازی کا اختیار دیا، لاک ڈاؤن سے وفاقی ٹیکس متاثر ہوسکتا ہے، پنجاب میں کاروباری سرگرمیاں معطل کرنے میں وفاق کی ہدایت شامل تھی، آرٹیکل 143، 149 کے تحت صوبے وفاقی حکومت کی ہدایت کی تعمیل کے پابند ہیں۔