|

وقتِ اشاعت :   January 2 – 2021

دالبندین: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر و سابق ایم این اے میر عبدالرؤف مینگل نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ معدنی خزانے سے مالا مال دنیا کے امیر ترین خطے چاغی میں زندگی کی بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔سیندک کاپر اینڈ گولڈ جیسی وسیع پروجیکٹ جو کہ کئی عشروں سے پیداواری عمل میں مصروف ہے اس کے ہوتے ہوئے چاغی کے عوام کی قسمت نہیں بدلی۔

اس جدید دور میں ضلع چاغی کے باسی پینے کے صاف پانی کو ترس رہے ہیں صحت کی بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔ڈبلیو ایچ او کے جاری کردہ رپورٹ میں چاغی اس وقت غذائی قلت کا شکار پہلا جبکہ لسبیلہ دوسرا ضلع ہے غذائی قلت کے سبب بچے کم عمری میں لاغر پن اور بونا پن کے شکار بن جاتے ہیں کیونکہ بچے کی پرورش میں ماں کا دودھ اہم غذا ہوتی ہے مگر غذائی قلت کے سبب یہ مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کرتا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکمران بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کے بلند و بانگ دعوے کرتے ہیں اربوں روپے کی ترقیاتی کام کے شوشے چھوڑے جارہے ہیں مگر منصوبہ بندی کی کمی سے نہ صرف مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔

بلکہ عوامی فنڈز مخصوص انداز میں کرپشن کی نظر ہورہی ہیں۔بی این پی سیندھک پروجیکٹ سمیت بلوچستان کے دیگر وسائل کی بیدریغ لوٹ کھسوٹ پر ہر گز خاموش نہیں بیٹھے گی بلکہ ہر فورم پر آواز بلند کرتی رہے گی عوام کو چائیے کہ وہ بی این پی کے قیادت کے ہاتھ مضبوط کردیں تاکہ بلوچستان کے وسائل پر ان کی حق حاکمیت کی جدوجہد کو تیز کیا جاسکے۔