|

وقتِ اشاعت :   January 27 – 2021

کوئٹہ: صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو کی زیر صدارت پاک افغان بارڈر پر باڑ لگانے سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس منعقدہ ہوا۔اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ حافظ عبدالباسط،آئی جی پولیس طاہر،ڈی آئی جی پولیس محمداظہر اکرام،کمانڈنٹ ایف سی چمن سکاؤٹس محمد راشد،ڈی جی لیویز بلوچستان مجیب الرحمن قمبرانی و دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ حافظ عبدالباسط اور کمانڈنٹ ایف سی چمن سکاؤٹس راشد نے حکام کو بریفننگ دی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے اور دہشت گردی کے سدباب کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے پاک افغان بارڈر پر باڑ لگانے کا کام جاری ہے۔ حکومت بلوچستان اس امر سے بخوبی واقف ہے کہ بارڈر پر موجود مختلف دیہات جو کہ اس باڑ لگانے کے عمل میں دو طرفہ طور پر دونوں ممالک کی سرحدوں پر آباد ہیں جن میں بہت سارے قبائل کی آبائی زمینیں افغانستان کی طرف جا رہی ہیں۔

اس مسئلہ کے حل کے لیے قبائلی عمائدین کی خواہشات کے تناظر میں افغانستان کی حکومت سے دو طرفہ معاملات خوش اسلوبی سے حل کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ بارڈر ایریا میں سیٹلمنٹ کے مسائل کے حل میں صوبائی حکومت سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے جس میں ضلعی انتظامیہ اور بورڈ آف ریونیو مل کر جامع حکمت عملی کے تحت مشاورت سے بارڈر ایریا میں بسنے والے تمام اقوام کے لوگوں سے مل کر باہمی اشتراک سے بہت جلد رپورٹ مرتب کر کے صوبائی حکومت کو جمع کرائی گی تاکہ سیٹلمنٹ کے مسائل خوش اسلوبی سے حل کیے جا سکیں۔

اجلاس میں دوہری شہریت کے حامل شناختی کارڈز و تسکیرہ کارڈز کے مسائل بھی زیر بحث آئے اسکو بھی مربوط لائحہ عمل طے کرتے ہوئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ علاؤہ ازیں اس امر پر بھی اتفاق کیا گیا کہ ایک کمیٹی جس میں ضلعی انتظامیہ ڈپٹی کمشنر، ایف سی،پولیس، قبائلی عمائدین و ضلعی انٹیلیجنس رابطہ کمیٹی باڑکے حوالے سے دیگر مسائل کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے لیے مشاورتی اجلاس منعقد کریں گے تاکہ تمام مسائل کا حل مشاورت سے تجویز کردہ رپورٹ کی بناء پر حل کیے جا سکیں۔