|

وقتِ اشاعت :   May 14 – 2022

موجودہ حکومت کو اس وقت دو اہم اور بڑے چیلنجز کا سامنا ہے ایک سیاسی استحکام اور دوسرا معیشت، جن سے کم وقت میں نمٹ کر نکلنا ہے جو کہ آسان نہیں مگر ناممکن بھی نہیں ہے ۔بروقت اقدامات وسیع تناظر میں کرنے ہونگے سیاسی اتحاد سے بالاتر ہوکر ماہرین سے رجوع کرنے کی ضرورت ہے کہ معاشی بحران پر کس طرح قابو پایا جاسکتا ہے، بجلی لوڈشیڈنگ سے صنعتیں متاثر ہورہی ہیں کاروبار سمیت عام لوگ متاثر ہیں اس سے کیسے نکلا جائے تاکہ صنعتی پہیہ چلتا رہے۔  

پیداواری صلاحیت کو بڑھایا جائے ،روپے کو مستحکم اور اسٹاک ایکسچینج کو مندی سے نکال کر اوپر لایا جائے تاکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوسکے، لوگوں کو مہنگائی کے حوالے سے ریلیف فراہم کیا جاسکے ،روزگار سمیت دیگر مسائل فوری حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا جائے عوامی مفاد عامہ کی نوعیت سے جڑے منصوبوں کی تکمیل کو بروقت یقینی بنایا جائے جس کا پورے ملک کے حصوں کو فائدہ پہنچ سکے، اپنے حلقوں سے باہر نکل کر ملک کے تمام علاقوں میں موجود مسائل کا ادراک کرتے ہوئے انہیں حل کیا جائے، گورننس کی بہترین مثال قائم کی جائے۔ اس عمل سے حکومت معیشت سمیت سیاسی چیلنجز سے بھی نکل سکتی ہے۔ گزشتہ دنوں وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ اجلاس میں جس عزم کا اظہار کیا اس پر خلوص نیت سے اگر عمل کیا جائے تو یقینا بہت اچھے نتائج برآمد ہونگے۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد کی تحریک میں کامیابی کے بعد اتحاد وجود میں آیا، حکومتی اتحاد ذاتی مفاد ات سے بالاتر اور عوامی مفاد کیلیے ہوگا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ اراکین کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں، وفاقی کابینہ میں بہت اہل اراکین ہیں۔

حکومت پر نکتہ چینی کی جارہی ہے، ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری ہے، کابینہ کی تشکیل دیر سے ہوئی ،تنقید بھی ہوئی مگر بریفنگ بھی دی گئی۔ تجربہ کار افراد کابینہ کا حصہ ہیں جنہوں نے قربانیاں دیں، سیاسی اتحاد ذاتی پسند و ناپسند سے بالاتر ہوکر عوام کی خدمت کرے گا،توقع ہے باہمی مشاورت سے تمام چیلنجز پر قابو پا لیں گے، موجودہ صورتحال چیلنج بھی اور کام کرنے کا موقع بھی ہے۔ مشکلات ضرور آئیں گی مگر دیکھنا ہوگا مسائل کیسے حل کرنے ہیں، خلوص اور عزم کے ساتھ کام کیا جائے تو کسی بھی چیلنج پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ بجلی اور ایندھن نہ ہونے کے باعث سینکڑوں کارخانے بند پڑے ہیں، پاکستان میں بہتری لانا ہے، کابینہ کو جنگی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا، کابینہ کو لوڈشیڈنگ کی وجوہات سے آگاہ کیا جائے گا اور معیشت کی بحالی کے لیے مزید وسائل پیدا کرنا ہوں گے۔ جس طرح سے وزیراعظم شہباز شریف نے خود مسائل کی نشاندہی اور حالات کو واضح کرتے ہوئے انہیں حل کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے اسے پورا کرکے حکومت سیاسی محاذ پر فتح حاصل کرے گی عوام اپنے مسائل کا حل چاہتی ہے، دعوے اور وعدے سب ہی کرتے ہیں مگر اصل نتائج زمین پر ہی دکھائی دیتے ہیں جو حکومت نے کرنے ہیں امید ہے کہ جنگی بنیادوں پر حکومت کام کرے گی اور موجودہ چیلنجز اور بحرانات پر قابو پالے گی۔