|

وقتِ اشاعت :   May 27 – 2022

تربت: نیشنل پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ لوکل باڈیز الیکشن جمہوریت کی بنیاد ہیں، الیکشن کے ساتھ ساتھ اختیارات بھی لوکل باڈیز سسٹم کو منتقل کی جائیں، نیشنل پارٹی نے میونسپل کارپوریشن تربت کی جنرل نشستوں میں 10 پر بلا مقابلہ کامیابی حاصل کی ہے

جبکہ میئر شپ کے لیے نیشنل پارٹی کے سامنے کوئی بڑی رکاوٹ نہیں ہے، ضلعی انتظامیہ کی جانبداری کے خلاف آج ڈپٹی کمشنر کیچ کی آفس کے سامنے احتجاج کریں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے تربت پریس کلب کے پروگرام گند ء ْ نند میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان بلیدی، ریجنل سیکرٹری مکران واجہ ابوالحسن، مرکزی رہنما شکیل احمد ایڈووکیٹ، چیئرمین حلیم بلوچ، سیٹھ یاسین، رجب یاسین سمیت دیگر سیاسی رہنما بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہاکہ لوکل باڈی سسٹم جمہوریت کی بنیادی اساس ہیں، اسے صرف الیکشن تک محدود نہ کیا جائے بلکہ صحت، پبلک ہیلتھ اور دیگر تمام سیکشنز میں لوکل باڈیز کی اہمیت کے پیش نظر پھیلائی جائے، انہوں نے کہاکہ بلدیاتی الیکشن کی گہما گہمی میں صوبائی وزیر صحت براہ راست مداخلت کررہے ہیں،

وہ اپنے لگائے گئے محکمہ انڈسٹریز کی ملازمین کے زریعے ٹھپہ ماری چاہتے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن غیر جانبدار ہوں اور انتظامیہ اس میں کوئی مداخلت نہ کرے، اگر انتظامیہ نے الیکشن ڈیوٹی پر غیر جانبدار عملہ تعینات نہ کیا تو آج ہفتے کو عوام کا جم غفیر ڈی سی آفس کے سامنے جمع کریں گے، ہماری اطلاع کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے مخالفین کے کہنے پر مختلف یوسیز اور وارڈ میں اپنے من پسند افراد کو پولنگ پر تعینات کیا ہے، اس سلسلے میں ہم نے مشورہ دیا تھا کہ الیکشن عملے کی تعیناتی میں مل بیٹھ کر مشترکہ لائحہ طے کریں گے

مگر ہماری بات نہیں سنی گئی، نیشنل پارٹی کو مجبور نہ کیا جائے کہ انتظامیہ کی غیر جانبداری کے خلاف احتجاج کرے مجھے یقین ہے کہ انتظامیہ الیکشن ڈیوٹی میں غیر جانبدار افراد کی تعیناتی عمل میں لائے گی۔ انہوں نے کہاکہ میونسپل کارپوریشن تربت پر نیشنل پارٹی واضح اکثریت کے ساتھ جیت رہی ہے، 52 جنرل نشستوں پر پہلے ہی ہمارے 10 امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوئے

جبکہ 29 مئی کو 39 نشستوں پر مقابلہ ہورہا ہے جس میں نیشنل پارٹی کی پوزیشن سب سے بھتر ہے، ہمیں میئر شپ جیتنے کے لیے کوئی مشکل پیش نہیں آئے گا، نہیں انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی اس علاقے کی مضبوط ترین پارٹی رہی ہے گوکہ مختلف ادوار میں ہمیں سیاسی مشکلات کا سامنا رہا یے لیکن وطن دوستی، قوم پرستی، بلوچ دوستی اور فیڈریشن کے اندر ایک جمہوری سسٹم کے لیے ہمارے ساتھی ثابت قدم رہے ہیں، پورے بلوچستان میں پارٹی کی مقبولیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، صرف ضلع کیچ میں روزانہ تین چار گروپ نیشنل پارٹی میں شامل ہورہے ہیں ان کا تہہ دل سے مشکور ہیں، ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ صرف کیچ میں نہیں

بلکہ ہر ضلع میں نیشنل پارٹی کی پوزیشن کافی بھتر ہوئی ہے، کچھی جہاں ہمیں سیاسی مشکلات کا سامنا رہا ہے وہاں پر بھی ہم اس وقت بھترین پوزیشن پر ہیں ہماری شراکت کے بغیر حکومت نہیں بنائی جاسکتی۔ نیشنل پارٹی ایک قوم دوست جمہوری پارٹی کے طور پر ابھر کر سامنے آرہی ہے اگر اسٹیبلشمنٹ غیر جانبدار رہی تو بلدیاتی الیکشن سمیت آئندہ جنرل الیکشن میں بھی بھرپور کامیابی حاصل کریں گے۔ انہوں نے الیکشن کے دن کیچ اور بلوچستان کے عوام سے پر امن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ الیکشن جمہوری عمل کا اہم حصہ ہے، ہم اپنے کارکنوں کو کوڈ آف کنڈیکٹ بتاکر ان پر عمل کرنے کی سختی سے تاکید کریں گے حکومت اور اپوزیشن سمیت تمام آزاد پینل سے اپیل ہے

کہ الیکشن کے دن پر امن رہ کر ایک جمہوری اور آزادانہ ماحول بنائیں۔ نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما اور جسٹس ریٹائرڈ شکیل احمد بلوچ نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم کے بعد آزاد امیدواروں کو خصوصی سیٹ نہیں ملیں گی، اس لیے میونسپل کارپوریشن تربت کی میئرشپ پر نیشنل پارٹی ایک واضح اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ جو پارٹی سمجھ رہی ہے کہ آزاد امیدوار اسپیشل نشست لے سکیں گے انہوں نے الیکشن کمیشن کی موجودہ ایکٹ کا مطالعہ نہیں کیا ہے

ان سے گزارش ہے کہ وہ کسی قانون دان سے مشاورت کریں تاکہ ان کی بھتر رہنمائی ہوسکے۔ انہوں نے کہاکہ ایک گروہ جو الیکشن کمیشن میں بطور پارٹی رجسٹر تک نہیں عوام کو بیوقوف سمجھ رہی ہے حالانکہ قانون کے مطابق الیکشن کمیشن میں کسی سیاسی جماعت کی رجسٹریشن کے لیے 2 ھزار ممبران کی شرط ضروری ہے اس کے علاوہ پارٹی کنونشن، پارٹی کی مینو فیسٹو کے ساتھ کونسلرز کے نام بھی الیکشن کمیشن کے پاس درج کرانا ضروری ہیں اس پارٹی کے پاس 2 ھزار ممبر ہی نہیں وہ کیسے رجسٹر ہوسکتی ہے،

انہوں نے کہاکہ مخصوص نشستوں پر الگ الیکشن نہیں ہوں گے بلکہ جنرل الیکشن کی طرح اسپیشل نشستیں پارٹیوں کو الاٹ کی جائیں گی۔ اس دوران نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جان محمد بلیدی نے کہا کہ بلیدہ زامران میں 9 یوسی اور ایک ایم سی پر الیکشن ہورہے ہیں جس میں نیشنل پارٹی اتحادیوں کے ساتھ اچھی پوزیشن پر ہے،

میونسپل کمیٹی بلیدہ کو مخالفین نے سرکاری اثر و رسوخ استعمال کر کے اپنے حق میں کرنے کی کوشش کی ہے، 20 وارڈ پر مشتمل میونسپل کمیٹی کے لیے صرف میناز کو دس وارڈ دیے ہیں باقی پورا بلیدہ 10 وارڈ میں تقسیم ہے یہ بلیدہ کے عوام کی حق تلفی اور کسی طور پر منصفانہ تقسیم نہیں ہے اس کے باوجود انہیں آسانی سے جیتنے نہیں دیں گے،

انہوں نے کہاکہ اب تک ایک یا دو یوسی میں الیکشن کے لئے ایڈجسٹمنٹ ہوئی ہے، پہلے مرحلے کے بعد کامیاب امیدواروں کی اکثریت نیشنل پارٹی میں شامل ہو گی، یوسی کے کامیاب امیدواروں کی اکثریت کا تعلق نیشنل پارٹی اور اس کے اتحادیوں سے ہے، ہماری کوشش ہے کہ پی بی 45 میں نیشنل پارٹی کو 23 میں سے کم از کم 15 سے 18 یا اس سے بھی زیادہ یوسیز میں کامیابی ملے اس کے لیے ہماری جدوجہد جاری ہیں اور ہمیں اچھے نتائج کی امید ہے۔