|

وقتِ اشاعت :   June 17 – 2022

بلوچستان میں پانی اور بجلی بحران کے باعث زراعت بری طرح متاثر ہورہی ہے ، بلوچستان میں زراعت ایک واحد ذریعہ ہے جس سے بلوچستان کے بیشتر لوگوں کا روزگار وابستہ ہے۔

بلوچستان مختلف زرعی اجناس کی پیداوار سیبھی جاناجاتا ہے مگر افسوس گزشتہ کئی برسوں سے پانی بحران کی وجہ سے زمینیں بنجر ہوکر رہ گئی ہیں، قحط نے ڈھیرے ڈال دیئے ہیں جبکہ بجلی کا مسئلہ بھی زمینداروں کے لیے درد سر بن چکا ہے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے زمینداروقت پر اپنی کاشت تیار نہیں کرپاتے جنہیں بڑے پیمانے پر مالی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

زمیندار متعدد بار احتجاج کرچکے ہیں اور بارہا حکومتی ذمہ داران کی توجہ اس جانب مبذول کراتے رہے ہیں کہ بجلی اور پانی کے مسئلے کو حل کیاجائے تاکہ زراعت کا شعبہ تباہ ہونے سے بچ جائے لیکن صورتحال روز بروز گھمبیر ہوتی جارہی ہے ۔ گزشتہ روز زمینداروں کے ایک وفد نے وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات کے دوران شکایات کے انبار لگادیئے، بجلی کی عدم فراہمی کے حوالے سے مسائل سامنے رکھے، زمینداروں کا کہنا تھا کہ طویل دورانیہ کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے ان کی فصلیں تباہ ہورہی ہیں اور ان کا روزگار بری طرح متاثر ہورہا ہے اس کے باوجود کہ زمیندار بل باقاعدگی کے ساتھ ادا کررہے ہیں۔

ملاقات کے دوران سی ای او کیسکو بھی موجود تھے انہوں نے بتایا کہ کہ بجلی کی تقسیم و ترسیل کے مرکزی سسٹم سے بلوچستان کو اس کے کوٹے کی پوری بجلی فراہم نہیں کی جارہی، انہوں نے بتایا کہ اس وقت بلوچستان کو 500 میگا واٹ بجلی دی جارہی ہے جبکہ کم سے کم ضرورت 800 میگا واٹ ہے ۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ بلوچستان میں بجلی کا مسئلہ بحرانی صورت اختیار کر رہا ہے زمیندار اور عام آدمی بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہے اس صورت کو مزید برداشت نہیں کیا جاسکتا ،کیسکو اور وفاقی حکومت کو بلوچستان کی بجلی کے مسئلے کے حل کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے ہونگے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ وہ اس حوالے سے وفاقی وزیر توانائی سے بات کر کے احتجاج ریکارڈ کرائیں گے تاکہ بلوچستان کے عوام کے ساتھ زیادتی نہ ہو اور صوبے کو اس کے کوٹے کے مطابق بجلی کی فراہمی یقینی ہو۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ کیسکو کی بجلی کی ترسیل کا بنیادی ڈھانچہ صوبائی حکومت کی فنڈنگ پر قائم ہے صوبائی حکومت دیہی اور شہری علاقوں کو بجلی کی فراہمی اور گرڈ اسٹیشنوں کے قیام کے لئے پی ایس ڈی پی سے کیسکو کو خطیر فنڈز فراہم کرتی ہے لیکن اس کے باوجود ہمارے صارفین کو نہ تو پوری بجلی ملتی ہے اور نہ ہی کوئی رعایت دی جاتی ہے۔

انہوں نے اس حوالے سے کیسکو چیف کو سیکریٹری توانائی کے ساتھ اجلاس کرنے کی ہدایت کی۔ بہرحال اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے بلوچستان میں زراعت ایک ایسا شعبہ ہے جس سے غریب افرادکا روزگار وابستہ ہے دیہی علاقوں کاتمام تر ذریعہ معاش زراعت سے وابستہ ہے، لہٰذا پانی اور بجلی کے مسئلے کو حل کرکے زمینداروں کی داد رسی کی جائے جبکہ گرین بیلٹ نصیرآباد میں کینال کا مسئلہ بھی حل کیاجائے جو کئی برس سے حکمرانوں کی عدم توجہی کے باعث تباہ ہورہا ہے ۔ امید ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو ہنگامی بنیادوں پر بلوچستان میں زراعت سے وابستہ زمینداروں کے مسائل حل کریں گے تاکہ زراعت کا شعبہ تباہی کی بجائے ترقی کی جانب گامزن ہوسکے اورصوبے کی پیداواری صلاحیت بڑھ سکے۔