|

وقتِ اشاعت :   September 15 – 2022

خاران:خاران رخشان ڈویڑن کا ہیڈکوارٹر، ڈویڑنل ہیڈ کوارٹر سول ہسپتال نہ ڈاکٹر نہ ادویات، عوام پریشان، ڈاکٹر نہ ہونے سے ایک بیمار بچہ فوت ہو گیا ہے لواحقین کا شدید احتجاج، ڈپٹی کمشنر اور ایڈیشنل کمشنر کا فوری نوٹس ہنگامی بنیادوں پر ہسپتال کا دورہ ، ہسپتال میں 25 میڈیکل آفیسرز کی آسامیاں ہیں جن میں صرف دو ڈاکٹر کی تعنیاتی ہوئی ہے 23 مرد میڈیکل آفیسرز کی آسامیاں خالی ہیں۔

اسی طرح لیڈی میڈیکل آفیسرز کی 23 آسامیاں ہیں سب خالی ہیں کوئی لیڈی میڈیکل آفیسر نہیں ہے، رپورٹ کے مطابق بلوچستان کا قدیم اور تاریخی ضلع خاران جو اب رخشان ڈویڑن کا ڈویڑنل ہیڈ کوارٹر ہے ڈویڑن ہیڈکوارٹر دیگر مسائل ومشکلات کے ساتھ ساتھ صحت کے شعبے میں زبوں حالی کا شکار ہے ڈویڑنل ہیڈ کوارٹر سول ہسپتال خاران میں مریضوں کو علاج معالجے کے حوالے سے کافی مسائل ومشکلات کا سامنا ہے۔

خاران کے رہائشی ایک بیمار بچے کو ان کے رشتہ داروں کے مطابق ایمرجنسی میں گزشتہ روز ڈویڑنل ہیڈ کوارٹر سول ہسپتال خاران میں منتقل کیا گیا ہے مگر ہسپتال میں ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے بچہ بغیر علاج کے فوت ہوگیا تھا۔

جس پر بچے کی لواحقین نے بچے کی ہسپتال میں بروقت علاج نہ ہونے پر شدید احتجاج کیا جس پر کمشنر رخشان ڈویڑن میر سیف اللہ کھیتران ڈپٹی کمشنر خاران ڈاکٹر خدائے رحیم میروانی نے فوری نوٹس لیا اور ایڈیشنل کمشنر رخشان بادل دشتی اور ڈپٹی کمشنر خاران ڈاکٹر خدائے رحیم میروانی نے ہنگامی بنیادوں پر ڈویڑنل ہیڈ کوارٹر سول ہسپتال کا دورہ کرکے فوت شدہ بچے کی ہسپتال میں موت کے سبب اور علاج معالجے نہ ہونے سے متعلق انکوائری کا فیصلہ کیا۔

اور ہسپتال کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا، اس موقع پر ڈپٹی کمشنر خاران اور ایڈیشنل کمشنر رخشان کو ایم ایس ڈویڑنل ہیڈکوارٹر سول ہسپتال خاران ڈاکٹر محبوب بلوچ نے ہسپتال کارکردگی سے متعلق بریفننگ دیتے ہوئے کہا کہ ہسپتال اسٹاف کے مطابق بچہ ہسپتال منتقل ہونے سے پہلے فوت ہو گیا تھا، جبکہ بچے کی لواحقین کا کہناہے۔

کہ ہسپتال میں ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے بچے کو بروقت طبی امداد نہ ملنے سے بچے کی موت واقع ہوئی ہے، ڈویڑنل ہیڈ کوارٹر سول ہسپتال خاران میں کل 25 میڈیکل آفیسرز کی آسامیاں ہیں جن میں صرف دو ڈاکٹروں کی تعنیاتی ہوئی ہے باقی 23 میڈیکل آفیسرز آسامیاں خالی ہیں، اسی طرح تمام لیڈی میڈیکل آفیسرز کی آسامیاں خالی ہیں کوئی لیڈی میڈیکل آفیسر نہیں ہے۔

ڈویڑنل ہیڈ کوارٹر سول ہسپتال خاران جو ڈسٹرکٹ خاران کے ہیڈکوارٹر ہسپتال بھی ہے لاکھوں کی ابادی پھر ہمسایہ ڈسٹرکٹ واشک کے خاران سے تمام قریبی علاقوں کے مریض اپنے علاج معالجہ کے لئے ڈویڑنل ہیڈ کوارٹر سول ہسپتال خاران آتے ہیں ڈویڑنل ہیڈ کوارٹر سول ہسپتال خاران کو گزشتہ چھ ماہ پہلے ایم ایس ڈی سے ادویات دیا گیا ہے کئی مہینوں سے ڈویڑنل ہیڈ کوارٹر سول ہسپتال خاران میں ادویات ختم ہونے کے باعث ناپید ہے مریضوں کو ہسپتال سے ادویات نہیں ملنے کی شکایات رہتا ہے۔

رخشان ڈویڑن اور خاران کے عوامی حلقوں نے ڈویڑنل ہیڈ کوارٹر سول ہسپتال خاران میں میل ڈاکٹرز کی 22 اور لیڈی میڈیکل آفیسرز کی 23 آسامیاں خالی ہیں۔

جو المیہ ہے ڈویڑنل ہیڈ کوارٹر سول ہسپتال میں ادویات کا نہ ہونا باعث تشویش ہے عوامی حلقوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان، صوبائی وزیر صحت، چیف سیکرٹری بلوچستان، سیکرٹری صحت بلوچستان سے ڈویڑنل ہیڈ کوارٹر سول ہسپتال خاران میں ڈاکٹرز کی اکثریتی آسامیاں خالی ہونے اور ادویات نہ ہونے اور علاج معالجے کی سہولیات کا فقدان پر فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ڈویڑنل ہیڈ کوارٹر سول ہسپتال خاران میں تمام ڈاکٹرز کی آسامیاں پر کرنے ادویات کی فراہمی اور دیگر جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا درخواست کیا