|

وقتِ اشاعت :   September 21 – 2022

خضدا: انجمن تاجران خضدار کے صدر حافظ حمید اللہ مینگل جنرل سیکریٹری بشیر احمد جتک سید سمیع اللہ شاہ اور ہوٹل ایسوسی ایشن کے صدر میر سعید احمد مینگل نے خضدار پریس کلب میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت میں کاروباری طبقے کی حیثیت ریڑھ کی ہڈی جیسی ہے اور اس طبقے کی کلیدی کردار سے معاشی اور اقتصادی استحکام کی بدولت ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوتا ہے

لیکن صوبے کا دوسرا بڑا شہر خضدار ان دنوں سنگین مسائل ومشکلات کا شکار ہے شہریوں کا کا کوئی پرسان حال نہیں اور شہری سہولتیں فراہم کرنے والا ادارہ میونسپل کارپوریشن اپنی افادیت مکمل طور پر کھو چکی ہے شہر کی اہم شاہراہیں سرشام تاریکی میں ڈوب جاتی ہیں صفائی کا نام و نشان نہیں تجاوزات سے پورا شہر ڈھک چکا ہے پولیس کی ناقص کارکردگی سے شہر ی عاجز آچکے ہیں اہم شاہراہیں اور کشادہ سڑکیں سکڑ گئی ہیں ایک غیر فعال اور نتائج سے عاری فوڈ اتھارٹی کی کاروائیاں بھی شہریوں کے ساتھ غیر مناسب اور نا انصافی پر مبنی ہیں انہوں نے کہا کہ انجمن تاجران نے بارہا متعلقہ حکام کو اپنی خدشات سے آگاہ کیا لیکن ہماری کوئی سننے والا نہیں انجمن تاجران نے کہا کہ شہر میں تاجروں کو درپیش مسائل کا حل نا گزیر ہے فوڈ اتھارٹی سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو اپنے حد میں رہ کر کام کرنا ہوگا اور جو ادارے غیر فعال ہیں انہیں اپنی کردار پر نذر ثانی کرنی ہوگی

انہوں نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن خضدار انتظامیہ گزشتہ ایک سال سے بحران کا شکار ہے ایک آفیسر ٹرانسفر ہوتا ہے تو دوسرا اسٹے آرڈر کے لیے کوئٹہ پہنچ جاتا ہے ایک کے تبادلے کی سیاہی خشک نہیں ہوتی تو دوسرے کے تبادلے کا پروانہ پہنچ جاتا ہے متعلقہ صوبائی حکام کا کردار پر کئی سوال اٹھتے ہیں شہر میں ریڑھی بانوں اور کھوکوں سے ماہانہ اور یومیہ رقم بٹورا جاتا ہے اہم چوراہوں پر گھاس اور کھوکو سے ٹریفک کا نظام بری طرح گھمبیر ہوچکا ہے فوڈ اتھارٹی کے اختیارات سے تجاوز پر ہم عنقریب ایک اہم لائحہ عمل اختیار کریں گے جس کے بعد ہم اپنا فیصلہ کرینگے اس کی غیر پائدار اور ناقص کارکردگی کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتاہے

کہ وہ اچانک چھاپہ مارکر بھاری بھر رقم جرمانہ کی مد میں وصول کرکے رفو چکر ہوجاتا ہے جس کا نہ انجمن تاجران کو علم ہوتا ہے اور نہ متعلقہ حکام کو ہمیں ان کے آنے پر اور کاروائی کرنے پر کوئی اعتراض نہیں لیکن طریقہ کار انتہائی نامناسب اور نا انصافی پر مبنی ہے انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ کچھ اور ذمہ داران ہیں جو غیر مصدقہ اطلاع پر ہوٹلوں پر چھاپے مارتی ہیں اور ہوٹل سیل کرکے آخری سزا شروع میں سناتے ہیں اس پر بھی ہماری تحفظات ہیں طریقہ کار وضح کی جائے انجمن تاجران کو اعتماد میں لے کر کارروائی کریں اور اس قدر کریں کہ کوئی تاجر اپنا کاروبار جاری رکھ سکے ایسا نہ ہو کہ کارروائی سے وہ اپنا کاروبار ترک کریں انہوں نے کہا بجلی کی لوڈ شیڈنگ بھی ہمارا ایک اہم مسئلہ ہے جو علاقے ماہانہ بلوں کی ادائیگی کرتے ہیں ان علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کم کی جائے تاکہ کاروباری طبقہ متاثر نہ ہو انجمن تاجران کے نمائندوں نے کہا کہ انتاظامیہ کے ساتھ بھر پور تعاون کا خواہاں ہیں لیکن اگر ہمارے لیئے جان بوجھ کر مسائل پیدا کیے گئے تو پھر ہماری مجبوری ہوگی کہ ہم اپنا لائحہ عمل اختیار کریں انہوں نے کہا کہ پر امن ماحول اور ترقی کے لیئے لازمی ہے کہ تاجر برادری اور انتظامیہ مل کر عوامی مفاد کے لئے ساتھ چلیں