|

وقتِ اشاعت :   October 28 – 2022

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سالوں سے الماریوں میں دفن اسپتال سمیت کئی منصوبوں پر سعودی وفد اور ولی عہد محمد بن سلمان سے معافی مانگی، سعودی ولی عہد 12 ارب ڈالر کی آئل ریفائنری کا منصوبہ لیکر پاکستان آ رہے ہیں۔

پولیس سروس آف پاکستان کے 48 ویں ایس ٹی پی بیچ کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا پولیس نے دہشتگردی کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا، پولیس اہلکاروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، قوم کی بیٹیاں زندگی کے ہر شعبے می ں آگے بڑھ رہی ہیں اور پاکستانی کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا اگر وژن، عزم، امانت اور دیانت ہو تو ریت بھی سونا بن جاتی ہے جس کی مثال دبئی ہمارے سامنے ہے، پاکستان کو تو اللہ تعالیٰ نے بے پناہ قدرتی وسائل دیے ہیں، ایسے نوجوان بیٹے اور بیٹیاں ادا کیے ہیں جو اپنے سر دھڑ کی بازی لگا کر وطن کے لیے جانیں قربان کرتے ہیں، ان کی جدید طرز اور ٹیکنالوجی کے ذریعے تربیت کی جانی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا 75 سال بعد بھی ہمارے بچے سوال پوچھتے ہیں کہ قائد کا پاکستان کدھر ہے، پدی پدی ممالک ہم سے بہت آگے نکل گئے ہیں، یہ ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ 75 سال بعد بھی ہم اسی گول دائرے میں گھوم رہے ہیں۔

تقریب کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے ایک قصہ سناتے ہوئے بتایا کہ چند روز قبل سعودی عرب سے سعودی ڈویلمپنٹ فنڈ کا ایک وفد پاکستان آیا تھا، ملاقات کے دوران انہوں نے پلندہ کھول دیا کہ وزراعظم یہ منصوبہ ہم نے 8 سال پہلے دیا تھا، یہ 6 سال پہلے دیا تھا، ان میں ایک منصوبہ اسپتال کا بھی تھا جو بطور تحفہ دیا تھا لیکن اس پر جوں تک نہ رینگی، باقی منصوبے بہت ہی نرم شرائط پر تھے لیکن وہ منصوبے الماری میں پڑے تھے، اب یہ کہیں کہ نیب کا ڈر تھا لیکن قومیں اس طرح نہیں نہیں بنتی، ایک اینٹ لگانا تو دور کی بات ہے ہم اس کی پروسیڈنگ بھی نہ کر سکے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا میں نے سعودی وفد کو بہت اچھے طریقے سے سمجھایا اور اپنی ٹیم کے سامنے سعودی وفد سے معافی مانگی اور ان سے دو روز کا ٹائم لیا، وہ رکے اور دو دن بعد دوبارہ آئے رکے ہوئے منصوبوں کی ہر چیز مکمل تھی۔

انہوں نے کہا کہ کئی سال کا پلندہ جو گرد آلود تھا صرف 48 گھنٹے میں اس کی اپروول ہو گئی، یہ ہے وہ طریقہ جس سے قومیں آگے بڑھتی ہیں، اس رویے سے سعودی ٹیم بھی بے حد متاثر ہوئی۔

وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب کے حالیہ دورے پر بھی اس معاملے پر بات ہوئی، جس پر میں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی معافی مانگی کیونکہ اگر اسپتال اور دیگر منصوبے بن جاتے تو اس سے ہمارے پاکستانیوں کا ہی فائدہ تھا، سعودی ولی عہد نے کہا کہ پاکستانی ہمارے بھائی ہیں اور میں پاکستانیوں کے لیے ہر چیز کرنے کے لیے تیار ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ سعودی ولی عہد جو اب مملکت سعودیہ کے وزیراعظم بھی ہیں بہت جلد پاکستان تشریف لانے والے ہیں اور پاکستان کے لیے 12 ارب ڈالر کی آئل ریفائنری کا منصوبہ لیکر آئیں گے، یہ منصوبہ وہ 2019 میں لیکر آئے تھے لیکن اس پر کوئی پیشرفت نہ ہو سکی تھی۔