|

وقتِ اشاعت :   May 20 – 2023

کوئٹہ:  امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ بلوچستان کی مجموعی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے ، صوبائی حکومت عوامی اعتماد کے شدیدفقدان کا شکار ،اپوزیشن کے علاوہ حکومت میں شامل جماعتیں بھی مایوس ہیں، صوبہ بدانتظامی اور کرپشن کے سمندر میں غوطے کھا رہا ہے۔ایسے دکھائی دیتا ہے عوام بارود کے ڈھیر پر بیٹھے ہیں ، سڑکوں پرحکومت کی رٹ نظر نہیں آتی ، سرکاری چھاؤنیاں تک محفوظ نہیں، بلوچستان میں امن سی پیک کے محفوظ مستقبل کی ضمانت ہے۔ کوئٹہ میں قائدین ، کارکنان ، مختلف وفود اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں ملک کی مجموعی صورتحال کو بھی خطرناک قرار دیا اور کہا کہ تمام ریاستی وسائل حکمران اشرافیہ کی حفاظت اور بہتری کے لیے استعمال ہورہے ہیں جبکہ قوم کو لاوارث اور لاچار کردیا گیا ہے ، نوجوان مایوس ہیں، بے روزگاری کا طوفان ہے ۔

کروڑوں لوگ بدترین مہنگائی اور بدامنی کی چکی میں پس رہے ہیں۔ لوگ گھروں میں محفوظ نہیں ، صاف دکھائی دے رہا ہے حالات سنبھالنا حکمران سیاسی جماعتوں کے بس کی بات نہیں ،امن و امان کے قیام کے لیے ان کے پاس کوئی ایکشن پلان نہیں ہے۔ سراج الحق نے مزید کہا کہ ملک میں عدالتوں کا وقار بری طرح مجروح ہوا ہے۔ قانون کی رٹ قائم نہیں ہورہی۔ کرپٹ، طاقتور اور ظالم حکمرانوں کا کوئی عدالت ، ادارہ احتساب نہیں کرسکا، اب عوام کو ہی ووٹ کی طاقت سے ہی ظالموں کا احتساب کرنا ہوگا۔ تمام مسائل کا حل اسلامی نظام ہے اور جماعت اسلامی ہی ملک کو اسلامی نظام دے سکتی ہے۔امیر جماعت نے کہا کہ حکومت بجٹ میں عوام کو ریلیف دے ، اشیا خورونوش ، بجلی پر سبسڈی بحال کی جائے۔ بلوچستان سے کیے گئے وعدے پورے کیے جائیں ، گوادر کے مقامی افراد کو حقوق دیے جائیں ، گوادر معاہدہ پر فوری عمل درآمد ہو۔ ادویات ، پٹرول کی قیمتیں میں واضح کمی کی جائے

حکومت آئی ایم ایف کے احکامات کی تابعداری بند کرے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ اور سابقہ حکومتوں نے مل کر ملک کو آئی ایم ایف اور عالمی طاقتوں کا غلام بنایا، ان کی پالیسیوں میں یکسانیت ہے،یہ کسی ایک شعبہ میں بھی بہتری نہیں لاسکیں، ان کی مفادات کی سیاست سے ملک بدترین بحران کا شکار ہوا۔ ان کو بار بار اقتدار ملا مگر انہوں نے ہر دفعہ عوام کو دھوکا دیا، حکمران سیاسی جماعتیں بری طرح ایکسپوز ہو گئی ہیں ،یہ ڈلیور کرنے میں مکمل ناکام رہیں ،انہیں آئندہ سو سال بھی اقتدار کا موقع ملے توبھی یہ بہتری نہیں لا سکتی۔ استحصالی نظام سے جان چھڑانے اور جدید اسلامی فلاحی پاکستان کے قیام کے لیے قوم جماعت اسلامی کے ساتھ تعاون کریں۔ محرومیوں سے نجات کے لیے بلوچستان کے باسی جماعت اسلامی کو خدمت کا موقع دیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی بلوچستان اور گوادر کے عوام کیساتھ کھڑی ہے ۔