|

وقتِ اشاعت :   May 25 – 2023

کوئٹہ:  گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن آئینی بلوچستان کے زیراہتمام اساتذہ کے حقوق کے حصول،جونیئرٹیچرز کی اپ گریڈیشن،ٹائم اسکیل کے انجماد،پری میچور انکریمنٹ کی کٹوتی کے خلافاور دیگر مسائل کے حل کیلئے سینٹرل ہائی اسکول سے ایک ریلی نکالی گئی ۔

جو مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی زرغون روڈ پر بلوچستان اسمبلی پہنچی جہاں ریلی کے شرکاء نے دھرنا دیا ریلی کے شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جن پر جے وی ٹی،جے ای ٹی اور مساوی اساتذہ کی اپ گریڈیشن کے نوٹیفکیشن کے اجراء میں تاخیر،اساتذ ہ کی تنخواہوں سے پری میچور انکریمنٹ کی رولز کے برعکس کٹوتی،2019 سے ٹائم اسکیل کے بلاجواز انجماد،درسی کتب کی عدم ترسیل،تعلیمی اداروں کے فنڈز میں خوردبرد،بورڈآفس میں مالی بے۔

قاعدگیوں اور کرپشن کے خلاف اور ٹیچنگ الاونس میں اضافے،تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے اضافے کے نعرے درج تھے ریلی کے شرکاء سے گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر مجیب غرشین،ضلعی صدر نذیر عزیز آغا،قادر رئیسانی،مجیدملکانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت جان بوجھ کر اساتذہ کواحتجاج کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔

گزشتہ سال جی ٹی اے آئینی نے انہی مطالبات کے حل کیلئے 38دن تک تادم مرگ بھوک ہرتال کی جلسہ و جلوس،مظاہرے اور دھرنے دیئے جس کے نتیجے میں حکومت نے اساتذہ کے مطالبات کو جائز قرار دیکر وزیراعلیٰ اور وزراء نے مذاکرات کئے اور اپ گریڈیشن کی وزیراعلیٰ اورصوبائی کابینہ نے باقاعدہ منظوری دی لیکن تاحال نوٹیفکیشن کے اجراء میں ٹال مٹول سے کام لیا جارہا ہے ۔

جس پر اساتذہ دوبارہ احتجاج پر مجبور ہوئے ہیں۔دریں اثناء صوبائی وزیر تعلیم میرنصیب اللہ مری، اپوزیشن لیڈرملک سکندر خان ایڈووکیٹ،ایم پی اے اصغر خان ترین احتجاج کرنے والے اساتذہ کے پاس آئے اور پیرکو چیف سیکرٹری بلوچستا ن سے اپ گریڈیشن کی فائل نکلوا کر وزیراعلیٰ سے منظوری کا وعدہ کیا صوبائی وزیر اورارکان اسمبلی کی یقین دہانی پر گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر مجیب غرشین نے اساتذہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا اور اساتذہ پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔