|

وقتِ اشاعت :   May 26 – 2023

کوئٹہ: چیئرمین بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن کوئٹہ میر اعجاز عظیم بلوچ نے کہا ہے کہ نقل ایک ناسور ہے۔

جو ملک کی نئی نسل کو جہالت کے اندھیرے میں دھکیل رہا ہے صوبائی حکومت اس ناسور کو ختم کرنے کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہم سب کو مل کر عملی جدوجہد کرنی ہوگی صوبے کے بچوں کو نقل سے بچا کر انہیں علم کی دولت سے آراستہ کرنا ہوگا، امتحانی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے خود کار ڈیجیٹل سسٹم متعارف کے ساتھ ساتھ، ڈیجیٹل اٹینڈنس اینڈ مانیٹرنگ سسٹم “ڈیمز” کے تحت امتحانی عملے، اور امتحانات میں شریک طلبہ سمیت مانیٹرنگ اسٹاف کی رئیل ٹائم آن لائن حاضری چیک کی۔

ہماری کوشش ہے کہ اصلاحاتی منصوبوں کو عملی جامہ پہنا کر بورڈ کے امور سے متعلق عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات ان کی دہلیز تک پہنچائی جائیں،امتحانات دینے والے بچوں کے پیپرز بھی چیک کیے۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے جمعہ کے روز کوئٹہ کے مختلف اسکولوں میں جاری امتحانات سینٹر ز کے دورے کے موقع پر طلباء اور اساتذہ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چیر مین بورڈ کے ہمراہ دیگر بورڈ کے آفسران بھی ساتھ تھے، چیرمین بورڈ نے امتحانات دینے والے بچوں کے پیپرز چیک کیے چیرمین اعجاز بلوچ نے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان بورڈ کو مینوئل نظام سے بتدریج ڈیجیٹلائزیشن پر منتقل کیا جاررہا ہے ۔

اور عوام کو مستقبل میں مزید بہتر سہولیات میسر آئیں گی اس ضمن میں جلد ہی بلوچستان بورڈ میں آئی ٹی کا الگ سے شعبہ قائم کردیا جائے گا اس کے علاؤہ 2023 سے ای مارکنگ متعارف کروائی گی جو دور جدید کے تقاضوں کے مطابق پیش رفت ہے بلوچستان بورڈ کے نظام میں شفافیت اور سہولیات اصلاحاتی ایجنڈے کا تسلسل ہیں۔