|

وقتِ اشاعت :   May 29 – 2023

کوئٹہ: گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا ہے کہ صوبہ بلوچستان سے غربت اور پسماندگی کے حوالے سے ہم صوبے کے تاجروں اور صنعتکاروں کو کسی صورت نظرانداز نہیں کر سکتے. بارڈر ٹریڈ کو مزید وسعت دینے اور اپنی تاجر برادری کو ضروری سہولیات اور مواقع فراہم سے ہی ہم صوبے میں موجود پسماندگی اور غربت کے مسائل پر بآسانی قابو پا سکتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز گورنر ہاوس کوئٹہ میں نوابزادہ محبوب جوگیزئی کی قیادت میں قلعہ سیف اللہ اور بادینی کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ موجودہ حکومت سرحدی تجارت کو فروغ دینے اور ایران اور افغانستان کے ساتھ تجارتی سرگرمیوں میں تیزی لانے کیلئے کوشاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے بھر میں وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے اگر کوئی ترقیاتی منصوبہ مقرر وقت پر مکمل نہ کیا جائے تو ایک طرف عوامی مسائل ومشکلات طویل ہو جاتی ہیں تو دوسری جانب منصوبے کے اخراجات میں کئی گنا اضافہ بھی ہو جاتا ہے ۔

گورنر بلوچستان نے کہا کہ سرحدی تجارت کو بڑھانے اور کاروباری حضرات کو ہمسایہ ممالک کی تجارتی منڈیوں تک رسائی کی راہ ہموار کرنے پر ہماری بھرپور توجہ مرکوز ہے۔. تفتان، چمن، نوشکی، بادینی اور قمرالدین وغیرہ پوائنٹس پر نئے تجارتی راستے کھولنے سے نہ صرف پورے ملک کے معاشی نظام کو استحکام ملے گا بلکہ بلوچستان میں معاشی اور تجارتی سرگرمیوں میں بھی بیتحاشا اضافہ ہوگا۔