|

وقتِ اشاعت :   June 1 – 2023

کوئٹہ: قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران بلوچستان عوامی پارٹی کے رکن قومی اسمبلی اور حکومتی اتحادی خالد مگسی اپنی ہی حکومت پر برس پڑے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا قیصر احمد شیخ کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔اجلاس کے دوران اتحادی رکن خالد مگسی اپنی ہی حکومت پر برس پڑے اور کہا کہ ہماری حکومت عوام کو سہولیات خیرات میں دے رہی ہے، حکمران ووٹ لینے جائیں گے تو لوگ دھکے مار کر نکال دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم عوام کو کیا سہولیات دے رہیہیں؟ لوگ خود کشیوں پر مجبور ہیں، بلوچستان کے عوام کو صرف 2 گھٹنے بجلی ملتی ہے، حکومت کو عوام کا احساس نہیں۔

ہمارے ووٹر سخت ناراض ہیں۔حکومتی اتحادی کا کہنا تھا کہ کراچی میں غریب اور متوسط طبقہ ہر سہولت سے محروم ہے، حکومت عوام کو بجلی، گیس، پانی اور سستی اشیا دینے میں ناکام ہے، کراچی میں ڈیفنس میں رہنے والا بھی گیس کو ترس رہا ہے۔

روبینہ عرفان نے کہا کہ میرا تعلق صوبہ بلوچستان سے ہے، اگر بلوچستان میں کوئی ایسا کرتا تو اس کو ڈی چوک میں الٹا لٹکایا جاتا،9 مئی واقعات میں ملوث لوگوں کو مثالی سزا ملنی چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر مثالی سزا نہ ملی تو ملکی سلامتی خطرے میں آسکتی ہے۔ اس واقعے میں کوئی وزیر، کوئی ارکان پارلیمنٹ بھی ملوث ہے تو اس کو سخت سزا ہونی چاہیے۔سزا سب کو ملنی چاہیے بے شک واقعے میں ملوث کوئی فرد آرمی چیف کا رشتہ دار ہی کیوں 9 مئی کے واقعات کے بعد پوری قوم شرمندہ ہے، 1971 کے بعد یہ سب سے بڑا سانحہ ہے۔

پوری قوم کی ہمدردیاں پاک فوج کے ساتھ ہیں اس لیے ہم آرمی چیف کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جی ایچ کیو کا دورہ کریں گے۔واقعہ میں ملوث تمام افراد کو نشان عبرت بنانا ہو گا، ان تمام کے خلاف مقدمات فوجی عدالتوں میں چلنے چاہیے ہیں۔نہ ہو۔