|

وقتِ اشاعت :   June 2 – 2023

کوئٹہ: ایپکا کے مرکزی صدر چوہدری خالد جاوید سھنگیڑا کی کال پر مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ اور تمام ملازمین کو یکسان مراعات دینے اور ملازمین کے تنخواہوں میں تفریق ختم کرنے کی مطالبے پر عملدر آمد کیلے جمعہ کو بلوچستان کے بیشتر اضلاع کے ہیڈ کوارٹر کے پریس کلبز کے سامنے ایپکا کے ورکرز نے احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔

مستونگ میں ایپکاکے صدر حاجی غلام علی محمد شہی،قلات میں صدر حسین بخش رئیسانی سوراب میں ایپکا کے صدر منیرعالم رئسانی خضدار میں ڈویژنل صدر منظور نوشاد لسبیلہ میں صدر غلام قادر جاموٹ کیچ میں صدر سبزل خان بلوچ پنجگور میں امید خان۔واشک میں صدر اللہ داد لوراجہ خاران میں صدر مقبول بلوچ چاغی میں اسد غالب۔نوشکی میں مولابخش قلندرانی پشین مین صدر محمد رسول وفا کاکڑ زیارت میں ہاشم خان سارنگزئی ژوب میں صدر صحبت خان مندوخیل لورالائی میں ڈویڑنل صدر ملک امیر زادہ علیزی دکی میں صدر امیر محمد لونی موسی خیل میں نظر گل موسی خیل سبی میں صدر محمد انور خجک جعفر آباد میں صدر باجھی خان گاجانی بولان میں صدر یارمحمد مستوء نصیرآباد میں ڈویژنل صدر ومرکزی ڈیٹی سکریٹری عبداللہ بلوچ کی قیادت میں ایپکا کے ممبران نے ریلی نکال کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

ایپکا کوئٹہ کے زیر اہتمام میٹروپولیٹن کارپوریشن کی سبزہ زار سے ریلی نکالی گئی ریلی کے قیادت ایپکا بلوچستان کے صدر داد محمد بلوچ نے کی احتجاجی ریلی میں صوبائی جنرل سکرٹری حاجی عبداللہ خان صافی صوبائی سینئر نائب صدر اول حاجی اصغر بنگلزئی مرکزی سینئر نائب صدر حاجی ملک بور محمد بازئی،حافظ امان اللہ زہری،علی نواز شاہوانی صوبائی ترجمان غلام سرور مینگل اور دیگر صوبائی وضلعی عہدیداران وممبران نے کثیر تعدار میں شرکت کی ایپکا کے ممبران نے پریس کلب کوئٹہ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا احتجاجی مظاہرین نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھارلھے تھے۔

جن پرمطالباتی نعرے درج تھے احتجاجی مظاہرے سے ایپکا بلوچستان کے صدر داد محمد بلوچ ایپکا کوئٹہ کے صدر رحمت اللہ زہری نے خطاب کرتے ہوے کہاکہ مہنگائی کی وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہے اشیائے خردو نوش کی قوت خرید سرکاری ملازمین کی دسترس سے باہر نکل چکی ہے سرکاری ملازمین مہنگائی کی وجہ سے بچوں کو بیچنے اور خودکشیاں کرنے پہ مجبورہو چکے ہیں سرکاری ملازمین کسی بھی حکومت کو چلانے میں ریڈھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔

لیکن حکومتی اراکین اور انصاف کے کرسیوں پہ بیٹھے ہوئے اعلی عہدیداروں کو غریب عوام خصوصاً سرکاری ملازمین کی حالت زار نظر نہیں آرہی ہے افسوس کی بات ہے کہ الیکشن قریب آتے ہی یہی نام نہاد جمہوریت کے علمبردار عوام اور سرکاری ملازمین کو طفلی تسلیوں اور سبز باغات دکھا کر ووٹ کی بھیک مانگتے ہیں اور جب عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوتے ہیں تو پھر عوام اور عوامی مسائل کو بھول کر اپنے بینک بیلنس اور پیٹ پوجا کی خاطر سرکاری ملازمین کو نظر انداز کرتے ہیں آج بھی یہی ہورہا ہے کسی بھی سیاسی جماعت کو مہنگائی کی پروا نہیں ہے بلکہ اپنے مفادات اور اقتدار کے لیے سرکاری املاک اور عوام کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔