|

وقتِ اشاعت :   June 7 – 2023

کوئٹہ: آل بلوچستان گڈز ٹرک ٹرانسپورٹ کمپنیز ایسوسی ایشن کے صدر نوراحمدکاکڑ،آل پاکستان کول سپلائزرایسوسی ایشن کے مرکزی صدر محمد دین سنزرخیل مرکزی جنرل سیکرٹری خالق داد وطن پارک،مرکزی سیکرٹری اطلاعات امان اللہ ناصر نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ٹرانسپورٹروں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں اگر ٹرانسپورٹروں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے موثراورعملی اقدامات نہ اٹھائے گئے۔

تو 13جون سے کوئلہ کی سپلائی بند کردیں گے۔یہ بات انہوں نے بدھ کو مرکزی نائب صدر حبیب کاکڑ،مرکزی جوائنٹ سیکرٹری عبدالخالق ہاشمی،ہرنائی کے چیئرمین اعجاز ہریفال،ظفر ترین،رزاق اوردیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کا روزگار زیادہ تر زراعت سے وابستہ ہے۔

لیکن بدقسمتی سے حالیہ شدید قحط سالی نے ہماری زراعت کو بری طرح متاثر کیا اور کوئلہ ہمارے عوام کے روزگار کا دوسرا بڑازریعہ ہے جس سے لاکھوں کی تعداد میں مائنز مزدور،ٹھیکیدار اورٹرانسپورٹر اپناروزگار کمار رہے ہیں لیکن بدامنی کی وجہ سے یہ کاروبار شدید زبوں حالی کا شکارہے اور امن و امان کی ذمہ داری ایف سی کو دی گئی ہے۔

اور صوبائی حکومت ایف سی کو سیکورٹی کی مد میں اربوں روپے دے رہی ہے اسکے علاوہ گزشتہ دس سال میں کول ایجنٹوں نے فی ٹن 270روپے کے حساب سے 45ارب روپے دیئے ہیں اوراب پھر15فروری 2023ء سے کول ایجنٹ سے ایف سی 230روپے فی ٹن فلاحی اورسیکورٹی کے نام پر لے رہے ہیں لیکن امن و امان کی صورتحال 15فروری سے خراب ہوئی ہے اور ہرنائی شاہرگ کھوسٹ اور دکی میں چھوٹے موٹے واقعات میں مزید اضافہ ہوا ہے مائنز مالکان اور مزدوروں کو دہشت گردوں کی طرف سے دھونس دھمکیاں اور بھتے کی پرچیاں موصول ہورہی ہیں اور نہ دینے کی صورت میں انکی مائنز اور لیبر کے کوارٹرز اور مشینری کو جلایا جاتا ہے ۔

اورکھوسٹ بم دھماکے میں دو افراد شڑاف الدین دمڑ اورخیرمحمد کنڈی شہید ہوئے اور کئی افراد زخمی ہوئے۔انہوں نے کہا کہ چھپر رفٹ ایف سی چوکی کے قریب کوئلے سے لدھے 42ٹرکوں پر دہشٹ گردوں کی فائرنگ سے ٹرکوں کے ٹائرز اورانجن کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا لیکن حکومت یا سیکورٹی اداروں نے تاحال ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا جس کی وجہ سے مائنز اونرز، مزدوروں،کول ایجنٹ،ٹرانسپورٹرزاور ڈرائیوروں میں عدم تحفظ کا احساس پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یکم جون سے ٹرانسپورٹرزنے ہرنائی،شاہرگ کھوسٹ سے کوئلے کی سپلائی مکمل بند کردی ہے اور اپنے نقصانات کے ازالے کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن صوبائی حکومت،سول انتظامیہ اورایف سی نے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے۔

ہم آل پاکستان کول سپلائرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال اور مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہرنائی،شاہرگ کھوسٹ سے کوئلہ نہیں لیں گے اوردوسری مارکیٹوں سے اپنے کوئلہ کی ڈیمانڈ پوراکریں گے۔انہوں نے کہا کہ امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے بعد ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن،آل پاکستان کوئلہ ایجنٹ ایسوسی ایشن،آل پاکستان کول مائنز ایسوسی ایشن کے مرکزی عہدیداران کے ساتھ مکمل مشاورت کے بعدیہ فیصلہ کیا ہے کہ اگر فوری طور پر گاڑیوں کے نقصانات کا ازالہ اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے فوری عملی اقدامات نہ اٹھائے گئے تو 13جون سے احتجاج کے دائرہ کار کو بڑھاتے ہوئے کوئٹہ،چمالانگ سے ٹرکوں کے ذریعے کوئلے کی کارگو سپلائی مکمل طور پر غیر معینہ مدت کیلئے بند کردیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر صوبائی حکومت اورقانون نافذ کرنے والے اداروں نے مزدوروں،ٹرانسپورٹرز، ڈرائیورز کے تحفظ کو یقینی نہیں بنایا تو بلوچستان اسمبلی کے سامنے احتجاجی کیمپ لگائیں گے جو مطالبات کی منطوری تک جاری رہے گا اورکوئٹہ، ہرنائی،دکی، لورالائی کے پریس کلبز کے سامنے روزانہ کی بنیاد پر احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔