|

وقتِ اشاعت :   June 7 – 2023

گوادر: چین کی مالی معاونت سے گوادر کی مقامی آباد ی کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے شروع کیا گیا 1.2ملین گیلن ڈی سیلینیشن واٹر پلانٹ کا منصوبہ رواں ماہ 30جون تک مکمل ہو جائے گا۔یہ بات گوادر پورٹ اتھارٹی کے پراجیکٹ ڈائریکٹر داؤد بلوچ نے بتائی۔

انہوں نے کہا کہ 1.2ملین گیلن ڈی سیلینیشن واٹر پلانٹ کے سینٹرل روم کو چلانے کے لیے سول، مکینیکل اور الیکٹریکل ورک کو پہلے ہی حتمی شکل دی جا چکی ہے اور یہ 100 فیصد یقینی ہے ۔

30 جون کو طے شدہ شیڈول کے مطابق ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 90 فیصد افرادی قوت کو ترجیحاًگوادر اور بلوچستان کی مقامی آبادی سے لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین کی مالی اعانت سے چلنے والے ڈی سیلینیشن واٹر پلانٹ کے باضابطہ افتتاح کیلئے تقریب منعقد کرنے کے حوالے سے تیاریاں بھی جاری ہیں اوراعلیٰ حکام کے ہاتھوں 30 جون تکمیل کی تاریخ یا بعد میں واٹر پلانٹ کا افتتاح کیا جائے گا۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ڈی سیلینیشن واٹر پلانٹ کو پوری صلاحیت کے ساتھ فعال رکھنے کے لیے تمام متعلقہ آلات نصب کیے گئے ہیں۔

1.2 ملین گیلن ڈی سیلینیشن پلانٹ کی تعمیر کے ساتھ ساتھ پلانٹ کی جگہ سے گوادر شہر کے مین واٹر سپلائی نیٹ ورک تک تقریباً 1 کلو میٹر طویل واٹر سپلائی لائن بھی بچھائی گئی ہے۔تقریباً ایک ایکڑ رقبے پر پھیلے ہوئے ڈی سیلینیشن پلانٹ کی تکمیل گوادر کے غریب لوگوں کے لیے چین کی ہمدردی کی عکاسی کرتی ہے ۔

جو گزشتہ کئی سالوں سے صاف پانی کے حصول کے لئے کوشاں تھے۔ گوادر پورٹ اتھارٹی اور چائنا ہاربر انجینئرنگ کمپنی کے تعاون سے چین کی جانب سے 2 ارب روپے کی گرانٹ سے پانی صاف کرنے کا پلانٹ مکمل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ پلانٹ گوادر شہر اور گوادر بندرگاہ کی پانی کی طلب کو پورا کرنے کے لیے کافی ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر 0.5 ایم جی ڈی واٹر ڈی سیلینیشن پلانٹ کے منصوبے پر پاکستان اور چین کی حکومتوں کی جانب سے فزیبلٹی اور سروے کے انعقاد کے ساتھ دستخط کیے گئے تھے تاہم بعد میں پانی کی موجودہ طلب کو دیکھتے ہوئے اس پر نظرثانی کرکے حکومت نے 5 جولائی 2021 کو گوادر کے لیے 1.2 ملین گیلن ڈی سیلینیشن واٹر پلانٹ کی منظوری دی۔