|

وقتِ اشاعت :   June 22 – 2023

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کی خاتون رکن زینت شاہوانی کا حکومت پر سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کا الزام، خواتین ارکان کا ایوان کے بیچ بیٹھ کر احتجاج، وزیرخزانہ کی یقین دہانی پر خواتین ارکان نے احتجاج ختم کردیا۔

جمعرات و بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں خاتون رکن اسمبلی زینت شاہوانی نے مالی سال 2023-24کے بجٹ میں انکے منصوبے شامل نہ کیئے جانے پر احتجاج کرتے ہوئے یہ کہا کہ اس وقت صوبے میں کوئی اپوزیشن نہیں ہے سب حکومت کا حصہ ہے صرف میں واحد رکن ہوں جو اپوزیشن میں ہوں اس لئے مجھے انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے انہوں نے کہاکہ بجٹ آمدن اخراجات اورضروریات کو سامنے رکھ کر بنایا جاتا ہے۔

صوبای بجٹ میں مہنگائی کے تناسب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے نجی شعبوں میں ملازمت کرنے والے نوجوان دال سبزی کھانے کے بھی لالے پڑ گئے انہوں نے کہاکہ میرا کوئٹہ کے علاقے سریاب سے تعلق ہے اور میری کوشش رہی ہے کہ سریاب کو بھی شہر کے دیگر ترقیافتہ علاوقں کو برابر لاسکیوں۔ کیونکہ اس وقت سریاب میں سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں ہزاروں نوجوان بیروز گارہیں وہاں نہ تو معیاری تعلیمی ادارے ہیں اور نہ ہی وہاں کے نوجوانوں کو سکالر شپس دی جارہی ہیں انہوں نے کہاکہ میں نے کوشش کی کہ سریاب کے اندھیری گلیوں میں کم سے کم سٹریٹ لائٹس نصب کرکے وہاں روشنی لائیں میں نے اپنے علاقے کے لوگوں کی ضرورت کو سامنے رکھتے ہوئے آئندہ مالی سال کے بجٹ سے متعلق اپنی تجاویز جمع کرائیں۔

مگر افسوس کہ بجٹ اور پی ایس ڈی پی میں میرا کوئی منصوبہ شامل نہیں کیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ ماضی میں جو اراکین جام کمال کے رویے کے خلاف احتجاج کیا کرتے تھے موجودہ ویزراعلیٰ تو چھ چھ ماہ اسمبلی ہی نہیں آتے ہیں انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ بتائیں کہ کس کے کہنے پر میرے خلاف کارروائی کررہے ہیں اگر وزیراعلیٰ بیمار ہیں یا انکی کوئی مجبور ہے تو وہ استعفی دیدیں وزیراعلیٰ کہتے ہیں کہ وہ کسی کو جوابدہ نہیں مگر میں اس فلور کے سامنے اپنے تحفظات رکھے ہیں وزیراعلیٰ کو ان کے جواب دینے پڑیں گے انہوں نے کہاکہ پہلے پی این ڈی میں میری اسکیمات روکی گئیں جس پر میں نے سابق صوبائی وزیر نور محمد دمڑ سے ملاقات کرکے اپنی گزارشات انکے سامنے رکھے۔

میں انکی مشکور ہوں کہ انہوں نے میرے رکے ہوئے منصوبوں کو پی ایس ڈی پی میں شامل کرایا اس کے بعد ان منصوبوں کو محکمہ فنانس میں روکا گیا جس پر میں نے صوبائی وزیر خزانہ انجینئر زمرک اچکزئی سے ملاقات کی اور میں ان کی بھی مشکور ہیں کہ انہوں نے مجھے عزت بخشتے ہوئے ان منصوبوں کو بحال کیا جس کے بعد محکمہ لوکل گورنمنٹ کی ایک خاتون افسرنے میرے منصوبے روکے جنکا شوہر مذکورہ دفتر چلا رہا ہے انہوں نے کہاکہ میری 2022-23کی اسکیمات کو ایک رکن نے اپنی فہرست میں شامل کیا ہے۔

یہ عجیب اپوزیشن ہے جو اپوزیشن بینچوں پر بیٹھ کر اپوزیشن چلا رہی ہے ایسا کبھی نہیں ہوا انہوں نے کہا کہ وہ کسی سے نہیں ڈرتی نہ صرف ڈرتی ہے بلکہ میدان میں بھی مقابلے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہاکہ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ جو کچھ عرصے بعد ریٹائر ہورہے ہیں انکی کوشش ہے کہ انکی جو باقی سروس بچی ہے اس میں زیادہ سے زیادہ پیسے کمائیں ایک سال بعد میرے تمام منصوبوں کو ایک رکن کے نام سے ٹینڈر کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ ایوان میں آکر مجھے مطمئن کرے۔