|

وقتِ اشاعت :   August 25 – 2023

کوئٹہ:شہید نواب اکبر بگٹی کے صاحبزادہ نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی نے کہا ہے کہ 26 اگست 2006ء کے دن کو جب نواب اکبر بگٹی کو شہید کرکے ہم سے جدا کیا گیا ہم ان کو کبھی بھولیں گے اور نہ ہی کبھی قاتلوں کو معاف کریں گے جو لوگ یہ سمجھتے تھے کہ ہم نواب اکبر بگٹی کو ہم جدا کرکے دلوں سے ان کی محبت ختم کردیں گے وہ احمقوں کے جنت میں رہتے ہیں

اور نواب اکبر بگٹی 17 سال قبل ہم سے جدا ہوکر ہمیشہ کیلئے امر ہوگیا اور آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہے اور تا قیامت ان کا سوچ اور فکر زندہ رہے گا۔ 

نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی کا کہنا تھا کہ شہید نواب اکبر بگٹی نے اپنی زندگی میں بلوچستان کے حقوق کے حصول اور عوام کے مسائل کے حل کے لئے ہر فورم پر اپنا کردار ادا کرتے ہوئے آواز حکام تک پہنچائی وہ کبھی بھی کسی کے سامنے نہ جھکے تھے انہوں نے ہمیشہ اصولوں پر مبنی سچ اور حق پر عمل پیرا ہوکر اپنا ٹھوس موقف پہنچایا

نواب اکبر بگٹی نے کبھی بھی اصولوں سے ہٹ کر نہ سیاست کی اور نہ ہی کبھی قبائلی فیصلے کئے ان کے فیصلوں کی آج بھی لوگ مثالیں دیتے ہیں۔ انہوں نے اپنی زندگی میں ہمیشہ مظلوم اور کمزور طبقے کا ساتھ دیا اور ان کی آواز بنے اور انہیں انصاف کی فراہمی کے لئے اپنا کلیدی کردار ادا کرتے رہے یہی

وجہ ہے کہ وہ کبھی بھی کسی ڈکٹیٹر اور آمر کے سامنے اپنے حق اور سچ پر مبنی اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا اس لئے حق اور سچ کے میدان میں ان کا کوئی ثانی نہیں تھا۔ جس طرح 26 اگست 2006ء کو ظالموں نے نواب اکبر بگٹی کو شہید کرکے ہم سے جدا کیا اور وہ سمجھتے تھے کہ ہم انہیں جدا کرکے لوگوں کے دلوں سے ان کی محبت اور پیار کو ختم کردیں گے 17 سال گزرنے کے باوجود ان کی فکر ، سوچ اور فلسفہ لوگوں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہے ہم شہید نواب اکبر بگٹی کو کبھی بھی نہ بھولیں گے اور نہ کبھی قاتلوں کو معاف کریں گے۔