|

وقتِ اشاعت :   September 9 – 2023

کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ ملک بلخصوص بلوچستان میں پیپلز پارٹی کی مقبولیت میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے، پیپلز پارٹی نے پسماندگی اور محرومی پر سیاست کرنے کے بجائے ان کے خاتمے پر توجہ دی ہے،بعض جماعتیں انتخابات سے پہلے پشتونیت اور بلوچیت کی ڈھولک بجانے لگتی ہیں۔

اس بار بلوچستان کے عوام ٹھپہ صرف تیر کے نشان پرلگائیں گے، پیپلز پارٹی سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ ضرور کریگی لیکن ہم انتخاب اپنی آزاد حیثیت میں لڑیں گے۔یہ بات پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری روزی خان کاکڑ، سابق صوبائی وزیر حاجی علی مدد جتک، میر ظہور بلیدی، سید حسنین ہاشمی ، ملک نور الدین کاکڑ، سردار نور احمد بنگلزئی سمیت دیگر نے کوئٹہ کے علاقے کلی دیبہ میں سیاسی جماعت کے رہنماء اور بلوچستان یوتھ الائنس کے سربراہ سمیع خان نیاز ی کی اپنے ساتھیوں سمیت پیپلز پارٹی میں شمولیت کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر ارباب اسد کاسی، ارباب ایمل کاسی سمیت پارٹی کے دیگر رہنماء بھی موجودتھے ۔ پیپلز پارٹی کے رہنمائوں نے کہا کہ پارٹی نے چھ ماہ قبل ہی انتخابات کی تیاریاں شروع کردی تھیں آج پیپلز پارٹی بلوچستان اور ملک کی مقبول ترین جماعت بن کر ابھر رہی ہے پیپلز پارٹی آئندہ عام انتخابات میں سیاسی جماعتوں سے سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ ضرور کریگی۔

لیکن پارٹی اپنی حیثیت میں تیر کے نشان پر انتخابات میں حصہ لے گی ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جس طرز پر حکمرانی کی گئی ہے اس نے صوبے کے عوام کو مزید پسماندہ بنایا ہے عوام کو ہمیشہ قوم اور مذہب پرستی کے نام پر دست و گریباں کیا گیا جن لوگوں کو عوام نے مینڈیٹ دیا انہوں نے انہیں ایندھن کے طور پر استعمال کیا اور اپنے ذاتی مفادات کو ترجیح دی ۔مقررین نے کہا کہ اڑھائی سال تک عبدالقدوس بزنجوکی حکومت کا حصہ رہنے والوں نے عوام کے لئے کچھ نہیں کیا انتخابات آتے ہیں پشتونیت اور بلوچیت کی ڈھولک پیٹنی شروع کردی جاتی ہے۔

لیکن اب صوبے کے عوام باشعور ہوگئے ہیں وہ تیر کے نشان پر ٹھپہ لگا کر پیپلز پارٹی کو کامیاب بنائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری ،سابق صدر آصف علی زرداری کو دعوت دی گئی ہے کہ وہ کوئٹہ، مستونگ، خضدار، سمیت صوبے کے دیگر علاقوں میں جلسے کریں گزشتہ دنوں ہاکی گرائونڈ میں بھی ایک جلسہ کیا گیا جس میں میدان خالی تھا اور وہ جلسہ ناکام ہوا پیپلز پارٹی اسی ہاکی گرائونڈ کو دو بار بھر چکی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ موت سے نہ ڈرنے والے کا نعرہ لگانے والے عوام کو بتائیں کہ وہ کیسے ایک پٹاخہ پھٹنے کے بعد تین، تین سال ملک سے باہر رہے ہم پر خود کش حملے تک ہوئے مگر ہم آج بھی ثابت قدم ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے بلوچستان کے بجٹ میں بے انتہاء اضافہ کیا لیکن بدقسمتی سے جتنے بھی حکمران آئے ان میں وہ سقط ہی نہیں تھی۔

اور ہر سال صوبے کے 65سے 70ارب روپے لیپس کر دئیے جاتے ہیں ۔مقررین نے کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت میں آکر کوئٹہ اور بلوچستان کو ترقی یافتہ بنانے کے ساتھ ساتھ احساس محرومی کاخاتمہ کریگی ۔ اس موقع پر سمیع خان نیازی نے پیپلز پارٹی کی صوبائی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن سید حسنین ہاشمی کی دعوت اور قیادت میں پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا ۔