|

وقتِ اشاعت :   November 2 – 2023

کوئٹہ:پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما ء وسابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کی تاریخ کا فیصلہ قانون کے مطابق سوچ سمجھ کر کیا ہوگا

، تمام جماعتوں کو لیول پلئنگ فیلڈ ملنی چاہئے تاکہ صاف اور شفاف انتخابی عمل کے بعد منتخب ہونے والی حکومت مسائل کے حل کو یقینی بناسکے ، ڈائیلاگ کی سیاست کے ذریعے پاکستان کو آگئے لے جانا ہوگا ، ملک مزید گالم گلوچ کی سیاست سے نہیں چل سکتا ،بلوچستان سے نکلنے والے وسائل پر پہلا حق بلوچستان کے عوام اور اس کے بعد پاکستان کے عوام کا ہے، کوشش ہے کہ بلوچستان میں ایسے لوگوں کو سامنے لائیں جو صوبے عوام کے مسائل حل کرنے کے ساتھ ساتھ گڈ گورننس کو یقینی بنانے ، کرپشن اور سمگلنگ کے خاتمے کیلئے اپنا کردارادا کرسکیں ۔

یہ بات انہوں نے جمعرات کو سراوان ہائوس میںسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ، اس موقع پر سابق وفاقی وزیر میر ہمایوں عزیز کرد ، مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے صدر شیخ جعفر خان مندوخیل ، جنرل سیکرٹری جمال شاہ کاکڑ ، نسیم الرحمٰن ملا خیل ، نصیر احمد اچکزئی ، ملک ظاہر کاکڑ ، چوہدری نعیم کریم ودیگر دیگر بھی موجود تھے۔

سردار ایاز صادق نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف ، پارٹی کے صدر محمد شہباز شریف اور چیف آرگنائزر مریم نواز کی ہدایت پر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی اور ان کے ساتھیوں کو مسلم لیگ (ن) میں شامل ہونے کی دعوت دینے آیا ہوں ، نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی اور ان کے خاندان کا میاں محمد نواز شریف ، شہباز شریف سے پچاس سال سے زائد کا تعلق ہے اور یہ رشتہ سیاست سے ہٹ کر ہے وہ کسی بھی پارٹی میں ہوں یہ رشتہ برقرار رہا ہے

، ہمارے درمیان ہونے والی ملاقات میں نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے فیڈریشن کی بات کی ہے وہ ایک مضبوط فیڈریشن دیکھنا چاہتے ہیں ، ساتھ ہی ساتھ انہوں نے بلوچستان کے مسائل پر بھی گفتگو کی۔ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی کی بلوچستان کی سیاست میں ایک حیثیت ہے ان کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ، ان کی کئی باتیں لوگوں کو کڑوی لگتی ہیں درحقیقت وہ بلوچستان اور ملک کے مفاد کی بات ہوتی ہے ، نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے اقتدار کیلئے سیاست نہیں کی بلکہ اقتدار کو کئی دفعہ ٹھکرایا نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی سے ہونے والی ملاقات میں ہماری گفتگو بلوچستان ، کوئٹہ اور صوبے کے دیگر علاقوں اور یونین کونسل اور وارڈ تک بات چیت ہوئی ، یونین کونسل کی سطح نیچے سے لوگوں کو ریلیف پہنچنا ان کا مقصد ہے

اور یہی وژن مسلم لیگ ن اور میاں محمد نواز شریف ہے ہم نے آج نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی کو دعوت دی ہے اور انہوں نے اپنے دوستوں ، احباب اور عزیز وں سے مشاورت کرنے کا کہا ہے ، نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے بلوچستان کے سرحدوں سے ملک میں ہونے والی سمگلنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واضح موقف اپنایا کہ ایسے لوگ جو اس میں ملوث رہے ہیں انہوں نے نہ صرف ملک کی معیشت کو نقصان پہنچایا ہے بلکہ بلوچستان کے کاروبار کو بھی نقصان پہنچایا ہے ایسے لوگوں کا محاسبہ کرکے ان کا راستہ روکنا چاہیے۔ایک سوال پر سردار ایاز صادق نے کہاکہ الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے الیکشن کمیشن بہتر جانتا ہے کہ 90 روز میں الیکشن کرانے سے متعلق معاملہ صدر کے پاس بھی گیا ،

عدالت میں بھی جاچکا الیکشن کمیشن نے جو بھی فیصلہ کیا ہے وہ ایک قانون کے دائرہ میں لیا ہوگا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے عام انتخابات کی تاریخ کا علان خوش آئندہے الیکشن کا عمل شروع ہوگیا ہے پارٹی نے امیدواروں سے ٹکٹوں کیلئے درخواستیں طلب کرلی ہیں ،نواز شریف ، شہباز شریف اور مریم نواز جلدسمیت دیگر رہنماجلد بلوچستان کا دورہ کریں گے اس کے بعد ہم یہاں بھی انتخابی سرگرمیاں شروع کریں گے۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ 2013ء میں ہونے والا معاہدہ ایک مجموعی معاہدہ تھا بلوچستان کے وسائل پر پہلے بلوچستان کے لوگوں کا حق ہے بعد میں ملک کے عوام کا ہے،

انہوں نے کہا کہ یہ ایک سلسلہ چلتا آرہا ہے کہ اگر انتخابات میں ہار جائیں تو نتائج کو نہ مانیں اگر جیت گئے تو کہا جاتا ہے ٹھیک ہوا ہے اس عمل کو ہم جتنا شفاف بنائیں گے سب کو یکساں لیول پلئنگ فیڈل دیں گے تو زیادہ استحکام ائے گا پاکستان اب مزید گالم گلوچ کی سیاست نہیں برداشت کرسکتا اخلاق اور ڈائیلاگ کی سیاست کے ذریعے پاکستان کو ٓگئے لے جانا ہوگا۔ ایک سوال پرانہوںنے کہا کہ جو لوگ الیکشن جیت کر آئیں گے ان کے ساتھ مل کر پاکستان اور بلوچستان کی بہتری کیلئے کام ٓکرنے کو اوپن رکھنا چائیے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ صوبے میں کرپشن اور بیڈ گورننس کو ٹھیک کرنا نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی کا بھی ایجنڈا ہے ہم سب کی خواہش ہوگی کہ صوبے میں گورننس بہتر ہو اور کرپشن کا بھی خاتمہ کیا جائے ا سمگلنگ بھی چند لوگ کرتے ہیں

اور بدنامی بہت سے لوگوں کی ہوتی ہے تو ان کا راستہ روکنا پاکستان اور بلوچستان کے مفاد میں ہے۔ اس موقع پر مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر سابق صوبائی وزیر شیخ جعفر مندوخیل نے کہاکہ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی کا شمار بلوچستان کے اہم سیاست دانوں میں ہوتا ہے ، انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ اچھے لوگوں کو سیاست میں لاکر ان لوگوں کو مضبوط کریں جن کے دل میں اس صوبہ کا غم ہے اور اس کی ذمہ داری سنبھال سکیں انہوں نے کہاکہ صوبے کے بہت سے لوگوں سے ہم سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی کا صوبے کی سیاست میں ایک نام ہے اور ہماری خواہش ہے کہ کوئٹہ شہر اور صوبے میں بلدیاتی اور عام انتخابات میں نمائندگی حاصل کرکے اس شہر اور صوبے کو ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز بلوچستان کے 16 کے قریب الیکٹبلز نے پارٹی میں شامل ہونے کی حامی بھری ہے اور میاں محمد نواز شریف کے دورہ کوئٹہ کے موقع پر باقاعدہ اس کا اعلان کریں گے۔سینئر سیاستدان سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان ایک وفاقی اکائی ہے اس کی حیثیت دیگر وفاقی اکائیوں سے کم نہیں ، بلوچستان کے لوگوں اور وفاق کی سیاست موجود عدم اعتماد کی فضاء کو ختم کرکے اعتماد کی فضاء قائم کرنے کیلئے ایک سیاسی معاشی ، معاشرتی آئینی اور تاریخی پیکج مرتب کیا جائے، بلوچستان کے معاملات طاقت سے نہیںاصولوں ، آئین کی بالادستی ،ایک سیاسی عمل اور بات چیت ذریعے ٹھیک ہوں گے۔ یہ بات انہوںنے جمعرات کو سراوان ہائوس میںمسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء و سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر سردار ایاز صادق، سابق وفاقی وزیر میر ہمایوں عزیز کرد ، مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے صدر شیخ جعفر خان مندوخیل ، جنرل سیکرٹری جمال شاہ کاکڑ ، نسیم الرحمن ملا خیل ، نصیر احمد اچکزئی ، ملک ظاہر کاکڑو دیگر بھی موجود تھے۔ سنیئر سیاستدان سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے سردار ایاز صادق مسلم لیگ (ن) کے عہدیداروں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف ، پارٹی کے صدر محمد شہباز شریف اور چیف آرگنائزر مریم نواز و دیگر پارٹی رہنماوں کا مشکور ہوں کہ انہوں نے مجھے اپنی سیاسی جدوجہد میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ بلوچستان جو گزشتہ کئی دہائیوں سے محرومیوں کا شکار ہے ، یہاں خون ریزی ، کرپشن کا بازار گرم اور صوبے پر غیر سیاسی لوگوں کو مسلط کیا گیا ہے ان تمام مسائل پر ہمارے درمیان بات ہوئی کہ سیاسی لوگوں کو موقع دیا جائے سیاسی عمل نیچے سے اوپر کی طرف بڑھے تاکہ عام لوگوں کی نمائندگی سیاسی عمل میں ہو اور وہ بلوچستان کی محرومیوں کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں آٹھ سو کلومیٹر طویل ساحل ، گیس ، سونے اور تانبے کے ذخائر ہیں اگر ان تمام وسائل کو صوبے اور ملک کے مفاد میں استعمال کیا جائے تو اسمگلنگ مافیا دم توڑے گا اور عام لوگ ترقی کریںگے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کیلئے ایک سیاسی معاشی ، معاشرتی آئینی اور تاریخی پیکج مرتب کیا جائے تاکہ صوبے کے لوگوں کا وفاق کی سیاست پر جو عدم اعتماد ہے اس فضاء کو ختم کرکے اعتماد کی فضاء قائم کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں سیاسی عمل اور سیاسی کارکنوں کو موقع دیا جائے سیاسی کارکن عوام میں سے آکر اس صوبے کو بہتری کی طرف لے جائیں انہوںنے کہاکہ سردار ایاز صادق اور ان کی صوبائی قیادت نے مجھے اور میرے ساتھیوں کو پارٹی میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے ہم نے ان سے وقت مانگا ہے کہ ہمارے صوبے کے دور دراز علاقوں میں جو ساتھی موجود ہیں ان سے ان معاملات پر بات کرکے ایک اجتماعی اور سیاسی فیصلہ کریں

جو اس صوبے اور سیاسی عمل کے حق میں ہو ایک سوال پر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہاکہ ہمارے درمیان ہونیو الی ملاقات میں بات چیت ہوئی ہے کہ بلوچستان طاقت سے نہیںاصولوں ، آئین کی بالادستی اورایک سیاسی عمل سے ٹھیک ہوسکتا ہے مجھے یقین ہے کہ سردار ایاز صادق اس پر پارٹی قیاد ت سے بھی بات کریں گے، انہوںنے کہاکہ سیاست اسٹیٹس کو کا شکار ہو تو وہاں مسائل میں اضافہ ہوتا ہے جب سیاست آگئے بڑھے گی سیاستدانوں کے تجربات میں اضافہ ہوگا اور وہ اپنی غلطیوں سے سیکھیں گے تو معاملات درست ہوں گے ان کا تجربہ بلوچستان کے حوالے سے یہ ہے کہ معاملات کو ڈائیلاگ بات چیت اور سیاسی عمل کے ذریعے ٹھیک کیا جائے اس پر پارٹی قیادت سے بھی بات کریں گے اور ایک نئے منشور اور پروگرام کے ساتھ آئیں گے