|

وقتِ اشاعت :   April 20 – 2024

کوئٹہ: ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان کے مطابق بلوچستان کے غریب عوام کی دن رات خِدمت کرنے والے پوسٹ گریجویٹ ٹرینیز کے بقایجات ابھی تک ریلیزز نہیں کیے گئے جس کے لیے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے صدر ڈاکٹر کلیم اللہ کاکڑ کی سربراہی میں ایک وفد نے وزیرِ اعلیٰ سے ملاقات کی تھی جس میں وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے چیف سیکیٹری اور سیکٹری صحت کی موجودگی میں سیکٹری فائنانس کو بقایاجات فوراََ ریلیز کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔ لیکن ایک مہینے سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود بقایاجات کا ریلیز نہ ہونا فائنانس ڈپارٹمنٹ کے افسران کی نااہلی اور غیرسنجیدگی کا واضع ثبوت ہیں۔

اس کے ساتھ حکومت کے اعلیٰ افسران کی واضح ہدایات کے باوجود، محکمہ خزانہ نے صوبے کے چیف ایگزیکٹو کے احکاماتِ کو نہ صرف صریحاً نظر انداز کیا بلکہ زبانی کلامی ہدایات سمجھ کر ہوا میں اُڑا دیا۔ جس کا ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پرزور مذمت کرتی ہیں۔ ۔ مزید برآں، اس نازک مسئلے کو حل کرنے کے لیے محکمہ صحت کی جانب سے ترجیح کا فقدان بھی تشویش کا باعث ہے اور فرنٹ لائن پر خدمات انجام دینے والے مسیحاؤں کے فلاح و بہبود کے حوالے سے نظر انداز کرنے کی عکاسی کرتا ہے۔

حکومتی عہدیداران کی جانب سے اس طرح کی غیر سنجیدگی نہ صرف ڈاکٹروں کے حوصلے کو متاثر کرتی ہے بلکہ بلوچستان کے لوگوں کے لیے صحت کی سہولیات فراہم کرنے میں دشواری کا باعث بن سکتی ہیں۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان وزیر اعلیٰ، سیکرٹری خزانہ اور سیکرٹری صحت سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے بقایاجات کوفوراََریلیزکیاجا?۔ بقایاجات جلد از جلد ریلیز نہ ہونے کی صورت میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سروسز کے بائیکاٹ سمیت تمام آپشنز بروئے کار لائیں گی اور اس کی مکمل ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان یہ عہد کرتی ہیں کہ ہم بلوچستان میں صحت کی مسلسل میعاری سہولیات فراہم کرنے والے مسیحاؤں کے حقوق پرکسی کو ڈھاکہ ڈالنے نہیں دینگے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *