|

وقتِ اشاعت :   August 5 – 2020

کوئٹہ:گور نر بلوچستان جسٹس(ر) امان اللہ خان یاسین زئی نے کہا ہے کہ 5اگست 2019تاریخ کے سیا ہ ترین دنوں میں سے ایک ہے، مودی سرکار کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد کو ظلم وجبر سے نہیں دبا سکتی،

کشمیر عالمی مسئلہ ہے اقوام متحدہ جنوبی ایشیاء میں امن و امان برقرار رکھنے کے لئے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کروانے کے لئے اقدامات کرے اگر خطے میں دو ایٹمی ممالک کا ٹکراؤہوا تو اسکی ذمہ دار عالمی برداری بھی ہوگی، یہ بات انہوں نے بدھ کو بلوچستان اسمبلی کے سبزا زار پر یوم استحصال کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی،

اس موقع پر وزیراعلیٰ جام کمال خان، صوبائی وزراء میر عارف جان محمد حسنی، میر سلیم کھوسہ، اراکین اسمبلی قادر علی نائل، مبین خلجی، بشریٰ رند، سمیت دیگر بھی موجود تھے، گورنر بلوچستان نے کہا کہ 5اگست 2019تاریخ کے سیا ہ ترین دنوں میں سے ایک ہے اس دن مودی سرکار نے اپنے ہی ملک کے آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آرٹیکل 375(A)اور 135کو بلڈوز کیا

اور کشمیر کے بڑے حصے کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کردیا انہوں نے کہا کہ بھارت نے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کرنے پر رضامندی بھی ظاہر کی لیکن وہ آج تک ان اصولوں کو تسلیم نہیں کر رہا انہوں نے کہا کہ بھارت کی یہ خام خیالی ہے کہ وہ ظلم و جبر سے کشمیریوں کی انکی آزادی کی جدوجہد سے دستبردار کروا کر کشمیر پر قابض ہوجائیگا اگر نریندر مودی کو لگتا ہے کہ کشمیر انکا اٹوٹ انگ ہے تو وہ صرف چار دنوں کے لئے کشمیر سے کرفیو ہٹا کر دیکھ لیں

انہیں معلوم ہو جائیگا کہ وہ کشمیر کی آزادی کو روک نہیں سکتے، انہوں نے کہا کہ کشمیر کا بھارت کے ساتھ جبری الحاق کسی بھی صورت کامیاب نہیں ہوسکتا کشمیر عالمی مسئلہ ہے جس کے حل کے لئے اقوام متحدہ کی تجاویز آج بھی موجود ہیں اگر اس مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو دو ایٹمی قوتوں کے ٹکراؤ کا خدشہ ہے جسکی ذمہ داری عالمی اداروں اور اقوام متحدہ پرعائد ہوگی

انہوں نے کہاکہ دنیا نے دیکھ لیا ہے پاکستان اور بلوچستان کا ہر فرد کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے اور آخری دم تک ساتھ کھڑا رہے گا وزیراعظم نے 5اگست کے بعد آزاد کشمیر کی اسمبلی میں اعلان کیا تھا کہ وہ کشمیر کے سفیر بن کر نمائندگی کریں گے جو انہوں نے آج تک کی ہے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے اور سفارتکاری کے بہترین نتائج مرتب ہوئے ہیں