|

وقتِ اشاعت :   November 13 – 2020

چمن: پاک افغان بارڈر پر لغڑی پیکج،چمن کوئٹہ شاہراہ پر غیرضروری چیک پوستوں اور شہر میں امن وامان کی مخدوش اور ابتر صورتحال کے خلاف آل پارٹیز تاجر لغڑی اتحاد کی جانب سے مظاہرہ کیا گیامظاہرین نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگائے مظاہرہ پاک افغان بارڈر دھرنا کے مقام سے شروع ہوکرڈپٹی کمشنر کمپلیکس کے سامنے جلسہ عوام میں تبدیل ہوا۔

جلسہ عام سے مقررین آ پارٹیز تاجر لغڑی اتحاد کے کنوینر محمد اسلم اچکزئی،مرکزی انجمن تاجران کے ضلعی صدرمحمد صادق اچکزئی،لغڑی اتحاد کے صدر امیر محمد،جنرل سیکرٹری غوث اللہ اچکزئی،مظلوم اولسی تحریک کے نائب صد رحاجی فیص اللہ خان آقا،عبدالقدوس آزاد،انجمن تاجران بلوچستان رجسٹرڈ کے ضلعی صدر نجیب اللہ،جماعت اسلامی کے ضلعی امیر قاری امداد اللہ،اہلسنت ولاجماعت کے ضلعی امیرحافظ عبدالخالق سنی، اولسی فاؤنڈیشن کے صدر نعیم ناظم۔

جمعیت علماء اسلام کے صوبائی رہنماء مولوی عبدالولی،اور کراچی کوچز ایسوسی ایشن کے رہنماء حمید اللہ عرف پہلوان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مطالبات نہیں مانے گئے عرصہ گزرگیاہے مگر حکومتی کمیٹی کی جانب سے تاحال اہم مطالبہ کو ٹال مٹول سے کام لیاجارہاہیں پاک افغان بارڈر پر لغڑی پیکیج سے پندرہ ہزار افراد منسلک تھے جس میں معذور افراد بھی شامل ہیں جبکہ چمن کوئٹہ شاہراہ پر غیر ضروری چیک پوسٹ تاحال موجود ہیں۔

جس کو اٹھانے کا بھی وعدہ کیاگیا تھاجس کے خلاف ہمیں احتجاج کرنا پڑاانہوں نے کہا کہ دھرنے کو ختم کرانے کیلئے حکومتی کمیٹی نے ہمارے ساتھ کئی وعدے کئے تھے جو کہ عہد وفا نہیں ہوسکے۔

جس میں صوبائی وزیر انجینئرزمرک اچکزئی نے کہاتھاکہ باب دوستی کھولنے کے ساتھ ساتھ پیکیج کو بھی واپس بحال کیاجائے گا جس سے پندرہ ہزار افراد وابستہ تھے مگر وہ بھی عہد وفا نہیں ہوسکے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے یہ بھی کہاتھاکہ کوئٹہ چمن بین الاقوامی شاہراہ پر غیر ضروری چیک پوسٹوں کا خاتمہ ممکن بنایاجائے گا مگر تاحال وعدہ وفا نہیں ہوسکاہے جوکہ قابل مذمت ہے۔