تربت: بی این پی عوامی کے مرکزی سینئر نائب صدر سابق صوبائی وزیر میر اصغر رند نے کہا کہ تیل کے کاروبار کے خلاف چیف سیکرٹری بلوچستان کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن بلوچستان کے پسے ہوئے طبقات کا معاشی قتل عام قرار دیتے ہوئے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے انہوں نے کہا کہ ہزاروں لوگ تیل کے کاروبار سے منسلک ہیں ۔
جس سے لاکھوں لوگ کی زندگی کا دار مدار وابستہ ہے بلا سوچے سمجھے وفاق کی ہدایت کے مطابق نوٹیفکیشن جاری کرنا لاکھوں لوگوں کی موت کے پروانے پر دستخط کرنے کے مترادف ہے غریبوں کی روزی روٹی پر قدغنیں ناقابل برداشت ہے کسی کو یہ اجازت نہیں دیں گے کہ غریبوں کے منہ سے نوالہ چھین کر ان کے بچوں کو فاقوں سے ماریں وفاقی حکومت ساؤتھ نارتھ ایسٹ ویسٹ جیسے نام نہاد پیکج کا اعلان کرکے بلوچستان کے عوام کو بیوقوف بنانا بند کرکے لوگوں کو روزگار دینے کے لئے۔
سہولتیں فراہم کریں حکومت کی غیر مقبول فیصلوں اور پالیسیوں نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت بلوچستان کے عوام کی معاشی ضروریات و لوازمات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے پالیسیاں تشکیل دیکر معاشی آسودگی پیدا کریں تاکہ خود روزگار حاصل کرنے کے سلسلے میں آسانیاں پیدا ہوں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کی روزگار کا واحد ذریعہ ایرانی بارڈر ہے۔
جہاں ایرانی تیل سمیت چیزیں درآمد و برآمد کی جاتی ہیں تیل سبزی اناج اشیاء خورد نوش و دیگر سستی اشیاء ایران سے لاکر بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بیچ کر اپنے بچوں کے لئے دو وقت کی روکی سوکھی روٹی بہم پہنچاتی ہیں لیکن فورسزز کی طرف سے آئے روز بلا وجہ تنگ کرنے سے لوگ نان شبینہ کے محتاج ہوگئے ہیں اب تو باقاعدہ اس کے خلاف نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
جس سے اس بات کو تقویت پہنچتی ہے حکومت نے تہیہ کرلیا ہے بلوچستان و بلوچوں کے تمام ذرائع روزگار کو بزور طاقت روکا جائے انہوں نے کہا کہ ایک طرف بے روزگاری کی عفریت زوروں پر ہے مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے غربت کی وجہ سے سفید پوش لوگ خود کشیاں کرنے پر مجبور ہیں عوام سے زندہ رہنے حق چھینا جا رہا ہے تو دوسری طرف چھوٹے موٹے کاروباری لوگوں کا بلا وجہ تنگ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری ہو رہے ہیں۔
آخر یہ سلسلہ کب تک جاری رہے گا عوام کے ساتھ یہ سلوک غریب لوگوں کو بھوک سے مارنے کی کوشش ہے انہوں نے کہا کہ اگر بند کرنا بے تو منشیات کو بند کریں چوری چکاری کی روک تھام کریں امن امان کو بر قرار رکھیں لیکن عوام کے روزگار پر پابندی کسی طرح قبول نہیں کریں گے۔