|

وقتِ اشاعت :   January 18 – 2021

پنجگور: نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام سراوان خدابادان میں شمولیتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا، شمولیتی پروگرام میں بی این پی عوامی سے مقبول احمد غریب،ڈاکٹر پرویز احمد،امجد بیبرگ جتک،حاجی عطاء،سرور غلام جان،محمداشرف،جمال امین،ظریف حاصل خان نے اپنے دیگر 180 عزیز و اقارب کیساتھ مستعفی ہوکر نیشنل پارٹی کے کاروان میں شامل ہوگئے ہیں۔

شمولیتی پروگرام کے موقع پر نیشنل پارٹی کے صوبائی نائب صدر و سابقہ صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ،مرکزی ریسرچ اینڈ ایڈوکیسی سیکریٹری پھلین بلوچ،صوبائی سیکریٹری براے انسانی حقوق علاؤالدین ایڈوکیٹ،ضلعی صدر حاجی صالح محمد،جنرل سیکریٹری محمد صدیق بلوچ، نیشنل پارٹی کے سنیئر رہنماء و سنگت فاؤنڈیشن کے بانی محسن مکران چیئرمین شعیب بلوچ،سابق ضلعی چیئرمین عبدالمالک صالح بلوچ اور نئے شمولیتی کرنے والے ساتھیوں میں سے ڈاکٹر پرویز احمد اور شاہ مراد بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نیشنل پارٹی غریب، مزدور، دھکان، تعلیم یافتہ لوگوً کی جماعت ہے۔

نیشنل پارٹی کا مقصد اپنے عوام کو روزگار اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کرنا ہے لیکن موجودہ دور حکومت میں پنجگور کے عوام ایک عزاب میں مبتلاء ہیں پنجگور کی موجودہ صورتحال کو دیکھ کر پنجگور اب سو سال سے پیچے چلا گیا۔انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی کے دور حکومت میں پنجگور امن و امان کا گہوارا تھا۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ دور میں پنجگور بدامنی کی طرف جارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ خدابادان سراوان ایک جنگی میدان تھا تیسری قوت سراوان میں بھائی کو بھائی سے لڑا رہے تھے لیکن اللہ کا شکر ہیکہ پنجگور کے علمائے کرام،دیگر علاقائی معززین اور نیشنل پارٹی کے قائدین کی شب و روز محنت سے جلا ہوا آگ بجھ گئی اور جنگ زدہ علاقہ پْرامن ماحول میں تبدیل ہوگیا فریقین آپس میں شیر و شکر ہوگئے۔ انہوں نے کہاکہ یہ احسان نہیں بلکہ ہمارا قومی فرض تھا جسے نبھا کر پورے علاقے کو تسکین ہوگیا۔

اور امید رکھتے ہیں کہ یہ پرامن ماحول ہمیشہ ہمیشہ کے لیے قائم رہیں گے اور تیسری لڑانے والے قوت شرمندہ ہوکر انکا خواب شرمندئے تعبیر نہیں ہوگا اور سراوان کو امن کا گہوارا بنا دیا گیا. چونکہ سراوان خدابادان تعلیمی حوالے سے ایک خطہ تھا لیکن نیشنل پارٹی نے بدامنی کو ختم کرکے تعلیمی ماحول کو بحال کرنے میں اپنا قومی فرض ادا کیا. انہوں نے کہاکہ جلتی آگ کو نیشنل پارٹی نے بجھا کر قوم دوستی کاثبوت دے کر آگ کو بجھا دیا۔

بدامنی کو امن میں تبدیل کیا گیا چونکہ نیشنل پارٹی کا منشور ہیکہ ملک و قوم کو امن و امان بحال کرنے میں معاونت کرے. انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی پنجگور کے ہر گھر کو اپنا گھر سمجھتا ہے. نیشنل پارٹی اقتدار سے زیادہ اپنے عوام کو اہمیت دیتا ہے نیشنل پارٹی کے قائدین اقتدار میں ہو یا باہر ہو نیشنل پارٹی ہر وقت اپنے عوام کے درمیان رہے گی۔انہوں نے کہاکہ بی این پی عوامی کو عوام کے روزگار کا کوئی سروکار نہیں ہے۔

نیشنل پارٹی کا مقصد ہیکہ بلوچستان کے سب بلوچ قبائل ایک ہیں اور نیشنل پارٹی کا مقصد بلوچ و بلوچستان کے سائل و وسائل کو تحفظ دینا ہے. مزید انہوں نے کہاکہ ایشیاء کے اندر پسماندہ ترین ملک صوبہ بلوچستان ہے.انہوں نے کہاکہ منشیات سے بلوچ نسل کشی ہورہی ہے موجودہ حکومت منشیات کی خاتمے پر کوئی منصوبہ بندی نہیں کررہی ہے. منشیات کی خاتمے کی بجائے غریب عوام سے روزگار کے زرائع چھینے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مکران میڈیکل کالج،لورالائی میڈیکل کالج،بولان میڈیکل کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دے کر تعلیم دوستی کا ثبوت دے دیا. انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے بلوچستان کو تباہی کی طرف دھکیل دیا ہے. موجودہ حکومت کی وجہ سے پنجگور کے روڑوں کی توڑ پھوڑ سے عوام ایک عزاب میں مبتلاء ہوگئی ہے بغیر آندھی طوفان کے پنجگور شہر گرد غبار میں ڈوبا ہوا ہے۔

جس سے آس پاس کے آبادی کافی مشکلات سے دو چار ہیں۔ لوگ پھیپڑوں اور کھانسی و نزلہ اور دمہ کی بیماریوں مبتلاء ہیں لیکن صوبائی وزیر کے آلہ کار اسے ترقی کا نام دے کر کہہ رہے ہیں کہ عوام برداشت کریں ترقی ہورہی ہے اگر گرد و غبار روڑوں کی توڑ پھوڑ ترقی کا راز ہے تو عوام کو اس ترقی سے بیذار ہے۔ اس وقت پنجگور کے چاروں اطراف کی سڑکیں کھنڈرات کا منظر پیش کررہے ہیں۔

لیکن یہ میگا پروجیکٹ نہیں ہے بلکہ میگا کرپشن ہے میگا پروجیکٹ کے رقومات پیشگی نکال کر وزیرِ موصوف کے اکاونٹ میں جمع کرا دیئے گئے ہیں. انہوں نے کہاکہ بلوچستان حکومت میں وفاداری کا حلف نہیں لیا گیا بلکہ زبان بندی کا حلف لیا گیا ہے بلوچستان میں حکومت نامی چیز دیکھنے میں نہیں آرہا ہے. بلکہ عوام کو صرف اور صرف طفلانہ تسلیاں دیتے جارہے ہیں لیکن عوام انکی مکاریوں کو سمجھ کر نیشنل پارٹی کے پرچم تلے جمع ہوکر اپنی قومی زمہ داری پورا کرے۔