|

وقتِ اشاعت :   March 8 – 2021

خاران: بی ایس او اور بی ایس او پجار کے زیر اہتمام خاران میں غیر مقامی افراد اور افغان مہاجرین کی بڑھتی ہوئی آبادکاری اور شناختی کارڈ کا اجراء نامنظور ریلی، بی ایس او اور بی ایس او پجار کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی میں مختلف سیاسی سماجی ومذہبی جماعتوں کےنمائندوں سمیت طلباء اورسول سوسائٹی کے نمائندے شریک ہوئے ریلی شرکاء نے مختلف شاہراہوں پر گشت کرتے ہوئے نادرا آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا

مظاہرین سے بی ایس او کے زونل صدر فدا بلوچ، بی ایس او پجار کے زونل صدر غنی حسرت، مسلم لیگ ن سے حاجی غلام سرور بلوچ، جمعیت علمائے اسلام سے حاجی محمد عالم ،مولانا عظمت اللہ، بی این پی عوامی سےمقبول بلوچ، نیشنل پارٹی کے سے حاجی عبدالرشید، بی این پی مینگل ندیم بلوچ، شاہ حسین مینگل پیپلز پارٹی سے شہرباز ساسولی، سول سوسائٹی سےسفر خان راسکوئی، میر ظاہر احمد،حفیظ شہزاد،خلیل عالم کبدانی ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اس احتجاجی ریلی اور مظاہرے کا مقصدخاران میں غیر مقامی افراد اور افغان مہاجرین کی بڑھتی ہوئی آبادکاری اور انھیں شناختی کارڈز کے اجراء کی کوششوں کے خلاف ہے ہم اہل خاران کسی صورت غیر مقامی افراد اور افغان مہاجرین کو لوکل اور شناختی کارڈز بنانے کی اجازت نہیں دینگے مقررین نے کہا افغان مہاجرین اورغیر مقامی افراد کل ہمارے خاران کے اسٹوڈنٹس کی سیٹوں پر آئنگے جو نوجوانوں کے مستقبل کو تباہی کرینگے

جو کسی صورت قبول نہیں انھوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں نادرا وین کو ایک دیہی علاقے لے جانے اور وہاں غیر مقامی مشکوک افراد کی موجودگی پر ہم تمام سیاسی جماعتوں طلباء تنظیموں سمیت پورا اہل خاران کو سخت تشویش ہے جسکا ہم اعلیٰ سطح پر مکمل انکوائری کا مطالبہ کرتے ہیں مقررین نے کہا کہ ہم تمام خاران کے سیاسی سماجی مذہبی جماعتیں طلباء تنظیمیں اور سول سوسائٹی مکمل طور پر متحد اور بیدار ہیں ہم کسی صورت غیر مقامی افراد اور افغان مہاجرین کو خاران سے جعلی لوکل اور شناختی کارڈ بنانے کی اجازت نہیں دینگے، ریلی شرکاء نمائندوں نے ڈپٹی کمشنر خاران دفتر جاکر ڈپٹی کمشنر خاران عبدالسلام خان اچکزئی کو اپنے احتجاج اور مطالبات یادداشت پیش کی

ڈپٹی کمشنر خاران عبدالسلام خان نے احتجاجی شرکاء کو یقین دلایا کہ کسی صورت افغان مہاجرین اور غیر مقامی افراد کو لوکل اور شناختی کارڈ جاری نہیں ہوگا اس سلسلے میں کسی بھی سطح پر کسی بھی سرکاری اہلکار کو ملوث ہونے پر معاف نہیں کیا جائے گا علاقے کے منتخب نمائندوں علاقائی معتبرین، سیاسی جماعتوں کے ذمہ داران اور سول سوسائٹی کے افراد سمیت انتظامیہ مکمل انکوائری اور مانیٹرنگ کرے گی،