نوشکی:بلوچستان عوامی پارٹی کے نومنتخب سینیٹر دنیش کمار پلیانی نے کہاکہ بلوچستان میں مکمل مذہبی آزادی ہے، بے بنیاد پروپیگنڈوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ، یہ مٹی ہندووں اور اقلیتوں کی ماں ہے کوئی بھی ٹیڑھی نظر سے دیکھے گا تو انکے آنکھیں پھوڑ دینگے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی حکومت کے ہدایت پراقلیتوں میں لاکھوں روپے کے امدادی چیک تقسیم کرنے کے تقریب سے اپنے خطاب کے دوران کیا ۔
انہوں نے کہاکہ سابقہ حکومت کے ادوار میں مخصوص کام ہوتا تھا مگر آج پی ایس ڈی پی میں نوشکی سمیت پورے بلوچستان میں ترقیاتی کام ہورہے ہیں ، اپوزیشن والے علاقوں میں بھی بلا تفریق ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھایا جارہاہے ، انہوں نے کہاکہ اقلیتی کے لئے الگ محکمہ قائم کردیا گیا ہے، اب اقلیت کے خالی پوسٹوں پر صرف اقلیت بھرتی ہوتے ہیں، 411ملازم اقلیت کے بھرتی ہوئے اور مستقبل میں اسکی تعداد میں اضافہ ہوگا۔
اگر آرمی چیف قومی پرچم کو سلام کرتاہے تو اقلیتی والوں کو بھی سلام کرتا ہے پاکستان کی دھرتی ہمار اماں ہے، اگر کسی نے ٹیڑھی نظر سے دیکھی تو ہم اسکی آنکھیں نکال دینگے،بلوچستان میںمکمل مذہبی آزادی ہے، اور بین المذہب ہم آہنگی ہے، چرچ، گردووارے، اور مندر کھلے ہیں، ہولی، دیوالی، اور کرسمس کا جب دن آتا ہے تو ہمارے مسلم بھائی خود آکر ہمارے خوشی میں شامل ہوجاتے ہیں ہمیں کمی کا کبھی احساس تک نہیں دلاتے۔
اگر کسی کو ہم آہنگی اور بین المذہب کو دیکھنا ہے تو وہ بلوچستان میں آکر نوشکی میں دیکھے، یہاں کے قبائل ہندووں اور اقلیتوں کے ساتھ ہیں، یہاں کے ہندووں اور اقلیتوں نے خود مجھ سے کہاہے کہ نوشکی کے مرکزی جامع مسجد کے خطیب حافظ فرید مینگل ہمیں کبھی بھی اکیلا پن کا محسوس نہیں ہونے دیا۔
نوشکی کا خربوز اور تربوز جیسا کہ پورے ملک مشہور ہے اسی طرح نوشکی کے لوگ خربوز اور تربوز کی طرح میٹھے ہیں انکا سلوک ہمارے ساتھ بھائیوں جیسا ہے یہاں کے اقلیت یہاں کو مٹی کو اپنا ماں سمجھتے ہیں جبکہ ہندوستان میں مسلم اقلیتوں کو اپنا حب الوطنی کا ثبوت دینا پڑتا ہے۔