حب: سابق صوبائی وزیر بلدیات بلوچستان سردار محمد صالح بھوتانی کی حب آمد رند محلہ بلوچ کالونی حب سے سینکڑوں لوگوں کی بھوتانی کارواں میں شرکت اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار محمد صالح بھوتانی نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی میں کوئی اختلافات نہیں ہیں البتہ کچھ وزراء وزیر اعلی کے ساتھ خوش نہیں ہیں
کیونکہ وزیر اعلی بلوچستان ساتھیوں کو ساتھ چلانے کی صلاحیت نہیں رکھتے اس لیے کچھ وزراء نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم ایک ساتھ بیٹھ کر صلاح و مشورہ کرکے اس کابینہ سے علیحدہ ہونے اعلان کریں اور اسمبلی کے رکن کی حیثیت سے اپنے عوام کی خدمت کریں ایک سوال کے جواب میں سردار محمد صالح بھوتانی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وزیر اعلی سے اختلاف رکھنے والے وزراء انشاء اللہ بہت جلد استعفے دینگے باقی رہی بات بجٹ منظور کروانے کی اس حوالے سے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا ظاہر وہ اپنا نمبر گیم بڑھانے کی کوشش کریگا اور اس سے اختلاف رکھنے والے اپنا نمبر گیم بڑھانے کی کوشش کرینگے انسان امید کے سہارے چلتا ہے انشاء اللہ مایوس نہیں ہونگے
، انہوں نے کہا کہ نمبر گیم کے حوالے سے وقت آنے پر سب کچھ سامنے آجائے اپوزیشن اگر اہداف مکمل ہوئے تو انشاء اللہ ساتھ دیگی،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فنڈز کے بندش کے حوالے سے ہم نے کافی انتظار کیا شائد باہمی مفاہمت کے ساتھ حل ہوجائے مجھ سمیت دیگر کچھ وزراء جو وزیر اعلی کو پسند نہیں انکے فنڈز کا مسئلہ ہے اب چونکہ مجھ سے وزرات واپس لے لی گئی ہے تو اب آئندہ کا لائحہ عمل ساتھیوں کے ساتھ مل کے طے کرینگے. الیکشن کمیشن کی جانب سے انٹرا پارٹی الیکشن مقررہ وقت پر نہ کرانے پر کابینہ کے تحلیل کے حوالے سے سوال کے جواب میں سردار محمد صالح بھوتانی نے کہا کہ پارٹی انتخابات میں حصہ لینا ہرکسی کا جمہوری حق ہے ہر کسی کی کوشش ہوگی کہ میں اعلی عہدہ حاصل کروں تو ابھی اس حوالے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا. بعد ازاں وہ گڈانی ریسٹ ہاؤس گئے جہاں علاقہ معززین سے ملے اور انکو عوامی مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی اس موقع پر محمد ابراہیم دودا، عالم خان انگاریہ، اللہ بخش دلاری سمیت دیگر انکے ہمراہ تھے۔