|

وقتِ اشاعت :   July 25 – 2021

کوئٹہ: مکران میں کورونا کیسز کی تعداد تیزی سے بڑھنے لگے جبکہ تمپ میں 7افراد کے جاںبحق ہونے کی اطلاعات ہیں، انتظامیہ نے کورونا صورتحال کے پیش نظر تربت ،پسنی ، اور گوادر میں لاک ڈائون نافذ کر دیا ، تفصیلات کے مطابق تمپ میں کرونا وباء کے وار جاری، 7 افراد کے ہلاک ہونے کی غیر مصدقہ اطلاعات۔ تحصیل تمپ کی مختلف علاقوں ملانٹ، گومازی، دازن، نزرآباد، کوہاڈ اور ملک اباد سے کرونا وائرس کے سبب سات افراد کے ہلاک ہونے کی غیر مصدقہ اطلاعات ملی ہیں جن میں کرونا وائرس کے تمام سپٹم پائے گئے تھے۔

مذکورہ مریضوں میں سے ملانٹ کی تین، گومازی، کوہاڈ، ملک آباد اور دازن سے ایک ایک مریض شامل ہیں، مریضوں میں شوگر، فالج، دمہ، شدید بخار، سردرد،جسم درد،اور مختلف عناصر ظاہر تھے، یاد رہے کہ ضلع کیچ کے دیگر علاقوں کی طرح تمپ میں بھی کرونا وائرس کے مریضوں کی بڑی تعداد موجود ہے لیکن اسپتالون میں سہولت کی عدم دستیابی سے مریض شدید مشکلات کے شکار ہیں، جبکہ اسپتال میں وینٹی لیٹر، آکسیجن اور ایمرجسنی بھی نہیں ہے، دوسری طرف کیسکو کی جانب سے بجلی کی بندش نے عوام کو زہنی مریض بنادیا ہے،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل انیس طارق گورگیج کے زیر صدارت کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن کے حوالے سے اجلاس منعقدہ ہوا۔

اجلاس میں کورونا سیل کے فوکل پرسن ڈاکٹر عبدالوحد بلوچ، چیف آفیسر ایاز احمد گورگیج سمیت ایس ایچ او محمد اسلم بنگلزئی، آل پارٹیز رہنما، سول سوسائٹی، انجمن تاجران کے نمائندوں نے شرکت کی اجلاس میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال پر شرکاء نے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہاکہ گوادر وگردنواح میں کورنا کی صورتحال انتہائی خراب ہے روزانہ کورونا کیوجہ سے اموات ہو رہے ہیں، نازک صورتحال میں انتظامیہ کی جانب لاک ڈاؤن کافیصلہ مثبت عمل ہے تاہم لاک ڈاؤن کی وجہ سے پیش آنے والی صورتحال پربھی غور وفکر کرنا چاہیے، لاک ڈاؤن کیوجہ سے ڈیلی ویجز مزدور اور غریب طبقہ اس دوران شدید متاثر ہوگا، جبکہ اس صورت حال میں ڈسٹرکٹ سول ہسپتال کی حالت بھی ناگفتہ ہے جہاں ڈیٹا انٹری سمیت ڈاکٹروں کی بھی قلت ہے جس سے بیماروں کومشکلات کا سامنا ہے اور ویکسینیٹڈ افرادکی انٹری میں بھی دشواریاں پیش آرہی ہیں اور لوگوں کی انٹری کاعمل بھی متاثر ہے جبکہ اجلاس میں مطالبہ کیاگیاکہ کوروناکی وجہ سے صورتحال کو دیکھتے ہوئے گوادر میں ایمرجنسی نافذ کیا جائے۔

اور پی ڈی ایم اے کا رول بھی اس اس وقت غیرمطمئن کن ہے پی ڈی ایم اے اپنی زمہ داریاں پورا کرے اور اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے عوام کی مدد کرے اور عوام تک ریلیف پہنچانے کیلئے سیاسی جماعتوں اور انجمن تاجران اور سوسائٹی کو بھی ساتھ لے تاکہ امداد حق داروں تک پہنچ سکے،اجلاس کے شرکاء نے حالیہ بجلی بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ عوام کو اس گرمی میں تکلیف دینے کیلئے واپڈا عوام کو تکلیف میں مبتلاء کررہے ہیں عوام بجلی کابل بھی دیں۔

جبکہ بدلے میں عوام کو بجلی نہیں دی جارہی ہے جبکہ دوسری جانب گوادر کے لوگوں کو پینے کے صاف پانی بھی معسیر نہیں ہے جو عوام دشمن پالیسی ہے اگر یہ رویہ ترک نہیں کیا تو عوام مجبور ہوکر تشدد کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوگی جس سے بدامنی پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی شدت بدستور جاری ہے اور شہریوں کی جانب سے احتیاطی تدابیر اختیار نہ ہونے کے برابر ہیں، کورونا وائرس کے باعث ہر گزرتے دن کیساتھ بیماری کی شدت اور اموات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کو مد نظر رکھتے ہوئے ڈسٹرکٹ ہیڈ منسٹریشن نے کل 25 جولائی سیلاک ڈائون لگانے اور حفاظتی اقدامات یقینی بنانے کیلئے ہدایت جاری کی ہیںایسے میں بہت زیادہ ضروری ہے کہ ہم احتیاطی تدابیر پر عمل کریں اور حتی الامکان گھر پر رہیں اور بلا ضرورت گھر سے باہر نہ نکلیں ،پسنی میں کرونا وائرس کیسز بڑھنے کے بعد ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر ضلع بھر میں مکمل لاک ڈاؤن ، شہر کی تمام مارکیٹیں اور دکانیں مکمل بند ہیں جبکہ سڑکوں پر ٹریفک غائب ہے، واضع رہے کہ ضلع بھر میں کرونا کیسز میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے جس میں کیچ اور گوادر اضلاع زیادہ متاثر ہیں، جس پر ضلعی انتظامیہ کیچ اور ضلعی انتظامیہ گوادر نے دونوں اضلاع میں لاک ڈاؤن کے نفاذ کا اعلان کیا۔

اے ڈی ایچ او پسنی ڈاکٹر نذیر نے کہا ہے کہ ڈپٹی کمشنر گوادر اور DHO گوادر کی خصوصی ہدایت پر روزانہ کی بنیاد پر پسنی شہر میں 50 لوگوں کا کورونا ٹیسٹ کیا جا ئے گا۔ انہوں نے کہا ہیکہ صبح 9 سے 1 بجے تک مفت میں پسنی ہسپتال میں اپنا آر اے ٹی کورونا ٹیسٹ ضرور کروائیں تاکہ کورونا کے مرض کا فوری تشخیص کے ساتھ درست اندازہ ہو سکے۔ دریں اثنا عوامی حلقوں کا کہنا ہیکہ پسنی شہر کی ایک لاکھ سے نفوس آبادی کے لیئے پسنی سیول ہسپتال میں صرف تین ڈاکٹرز تعینات ہیں جو ہنگامی صورتحال میں کافی نہیں کہ کرونا کیسز کے مریضوں کی نگہداشت کے لیئے 24 گھنٹے اپنا ڈیوٹی سر انجام دے سکیں۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر گوادر سے پرزور اپیل کی ہیکہ ہنگامی صوت پر پسنی ہسپتال میں مزید ڈاکٹروں کی تعنیناتی کو یقینی بنائیں تاکہ کرونا کے مریضوں کا بہتر نگہداشت کی صورت میں علاج و معالجہ میں فوری ریلیف ملے۔

واضع رہے کہ ضلع گوادر بشمول پسنی کے 35 سے زاہد ڈاکٹر جو پسنی ع ضلع گوادت کے علاوہ دیگر شہروں میں تعینات ہیں اور پسنی ہسپتال میں 24 گھنٹے اے ڈی ایچ او سمیت صرف تین ڈاکٹر تعینات ہیں، مکران میں کرونا وائرس کیسز بڑھنے کے بعد ضلعی انتظامیہ کیچ کی ہدایت پر مکران کے ڈویڑنل ہیڈ کوارٹر تربت میں ہفتے کو مکمل لاک ڈاؤن کا کیا گیا جس سے تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز، دکانیں اور دیگر کاروباری سرگرمیاں مکمل بند رہیں جبکہ سڑکوں پر ٹریفک غائب ریی۔ واضع رہے کہ مکران ڈویڑن میں کرونا کیسز میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے جس میں کیچ اور گوادر اضلاع زیادہ متاثر ہیں، ڈپٹی کمشنر کیچ نے کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے سبب ضلع کیچ میں جمعہ سے غیر معینہ مدت کے لیے مکمل لاک ڈاؤن کے نفاذ کا اعلان کیا تھا۔