تربت: بجلی کی خود ساختہ لوڈشیڈنگ، 16 سے 18 گھنٹے کی بندش اور ایس ای کیسکو کے عوام دشمن روہے کے خلاف آپسر کے عوام سراپا احتجاج، کمشنر مکران کے آفس کا گھیراؤ، ایس ای کیسکو کی گاڈی تباہ کردی، ڈپٹی کمشنر کی یقین دہانی کے بعد مشتعل ہجوم منتشر ہوگیا۔ ایس ای کی جانب سے معتبرین کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا۔ضلع کیچ میں گزشتہ بیس دنوں سے روزانہ 16 سے 18 گھنٹوں کی بلاوجہ لوڈشیڈنگ، وولٹیج کی کمی اور ایس ای کیسکو مکران سرکل کی عوام دشمن رویے کے خلاف آپسر کے عوام نے فٹ بال چوک آپسر سے ریلی نکال کر کمشنر مکران کی آفس کا گھیراؤ کرلیا۔
مشتعل ہجوم نے زبردستی کمشنر آفس گھس کر ملاقات کی کوشش کی تاہم کمشنر کی غیر موجودگی میں مشتعل ہجوم نے ڈی سی آفس کے سامنے دھرنا دیا، ریلی میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل تھی جنہوں نے لوڈشیڈنگ کے فوری خاتمے اور ایس ای کیسکو مکران کے تبادلے کے مطالبات کیے۔ اس دوران ہجوم سے چند بے قابو افراد نے ڈی سی آفس کے سامنے کھڑی ایس ای کیسکو مکران سرکل کی گاڈی پر حملہ کرکے اسے سخت نقصان پہنچایا، مشتعل ہجوم نے ایس ای کیسکو کے خلاف شدید نعرہ بازی کرکے انہیں مارنے کی کوشش کی تاہم وہ جان بچا کر ڈی سی آفس گھسنے میں کامیاب ہوگئے جہاں پہلے سے ڈی سی کی ہدایت پر سیکیورٹی کے لیے تعینات لیویز اور پولیس اہلکاروں نے مشتعل ہجوم کو قابو کرکے ایس ای کی جان بچائی۔ ڈی سی آفس کے سامنے سیکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے دھرنا دیا اور ایس ای کیسکو کے فوری تبادلے کا مطالبہ کیا۔ بعد ازاں ڈپٹی کمشنر کیچ حسین جان نے آفس کے سامنے دھرنا دیے عوام سے ملاقات کرکے اگلے دو دنوں میں بجلی کی مکمل فراہمی اور ایس ای کیسکو کے خلاف عوام کو تنگ کرنے پر شکایتی لیٹر بھیجنے کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد عوام منتشر ہوگئے۔
بعد ازاں ایس ای کیسکو کو لیویز فورس کی سیکیورٹی میں ان کے گھر پہنچایا گیا تاہم شام تک ایس ای کیسکو کی طرف سے توڑ پھوڑ اور نقصان پہنچانے کی پاداش میں آپسر کی معتبر شخصیات سیٹھ یاسین، حاجی عبدالعزیز اور محمد اقبال کے خلاف پولیس تھانہ میں مقدمہ درج کرایا گیا۔ دریں اثناء آل پارٹیز کیچ، تربت سول سوسائٹی، کیچ سول سوسائٹی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں نے عوامی احتجاج کی حمایت کرتے ایس ای کیسکو کے رویے کو عوام دشمن قرار دے کر حالات کو خراب کرنے پر ان کے فوری تبادلے اور معتبر علاقائی شخصیات کے خلاف ایف آئی آر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔دریں اثناء گوادر پانی و بجلی کا بحران شدت اختیار کرگیا۔ پانی و بجلی کی عدم فراہمی کے خلاف یوسی جنوبی کے مکینوں نے پورٹ جانے والی شاہراہ کو مکمل طور پر بند کر دیا۔ کیسکو، محکمہ پی ایچ ای و انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی۔بدھ کے روز یوسی جنوبی کے مکینوں نے گزشتہ ایک ماہ سے اپنے علاقے میں پانی کی عدم فراہمی و کیسکو کی جانب سے طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف صبح سے پورٹ جانے والی شاہراہ کو کئی مقامات سے بند کرکے ٹریفک کی روانی معطل کردی اور شدید احتجاج کیا۔
احتجاج کرنے والوں نے کیسکو، محکمہ پی ایچ ای اور انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ احتجاج سے سڑک کے دونوں اطراف آنے جانے والے سینکڑوں لوگ ٹریفک میں پھنس گئے جن میں مریض بھی شامل تھے۔ لوگوں کو مریضوں کو ہسپتال لے جانے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ شہریوں کے مطابق عالمی وبائی مرض کورونا کی وجہ سے گوادر کے بیشتر لوگ متاثر ہیں اور ہر دوسرے گھر میں مریض موجود ہیں۔ لوگوں کو اپنے مریضوں کو ہسپتال لیکر جانے میں شدید دشواریوں کا سامنا ہے۔ صبح سے رات تک جاری احتجاج میں مذاکرات کرنے کے لئے متعلقہ اداروں اور انتظامیہ کی جانب سے کوئی نہیں آیا۔ دوسری جانب احتجاج کرنے والوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ ایک ماہ سے زائد عرصہ گزر چکا ہے ہمارے علاقے میں پانی کی سپلائی بند ہے۔ جبکہ کسیکو کی جانب سے بلاجواز طویل لوڈشیڈنگ سے مکین پریشان ہیں۔ مظاہرین نے انتظامیہ سے فوری طور پر پانی کی سپلائی شروع کروائے اور کیسکو کے خلاف طویل لوڈشیڈنگ کے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے مکران ڈویژن میں بجلی کی عدم دستیابی پر وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ دیا،ایرانی حکام سے بجلی کی فراہمی مسئلہ اٹھانے اور مکران ڈویژن کو نیشنل گرڈ سے منسلک کرنے کے لئے طریقہ کار بنانے کا مطالبہ، بدھ کو وزیراعلیٰ جام کمال خان نے وزیراعظم عمران خان کے نام لکھے گئے خط میں انکی توجہ مکران ڈویژن میں جاری بجلی کے بحران کی جانب مبذول کرواتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع کیچ، گوادر، پنجگور میں 14لاکھ سے زائد آبادی بستی ہے علاقے میں کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی ایران سے آنے والی 100میگا واٹ بجلی کو 132کے وی کی ٹرانسمشن لائن کے ذریعے بجلی فراہم کرتی ہے انہوں نے کہا کہ فراہم کی جانے والی بجلی منسلک علاقوں کے لئے کافی ہے تاہم اب تینوں اضلاع میں 6فیصد سالانہ کی بنیاد پر بجلی کی طلب میں اضافہ ہورہا ہے اور ڈویژن کی ضروریات پور ی کرنے کے لئے 150میگا واٹ بجلی درکار ہے
انہوں نے کہا کہ نامعلوم وجوہات کی بناء پر رواں سال گرمیوں میں ایران کی جانب سے بجلی کی فراہمی کئی دنوں تک معطل رہتی ہے اور صرف 10میگا واٹ بجلی یومیہ فراہم کی جارہی ہے جس کی وجہ سے 50ڈگری سینٹی گریڈ کی شدید گرمی میں مکران ڈویژن میں بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری ہے وزیراعلیٰ نے یکہا کہ بجلی کی عدم کی وجہ سے ڈویژن میں ترقیاتی کام بلخصوص سی پیک کے منصوبے بری طرح متاثر ہوررہے ہیں جو کہ ترقیاتی سرگرمیوں کے لئے نیک شگون نہیں ہے انہوں نے وزیراعظم سے سفارش کی کہ وزارت توانائی پاور ڈویژن ایرانی حکام کے ساتھ بجلی کا مسئلہ اٹھائے اور ساتھ ہی صوبے کے اہم خطے کو نیشنل گرڈ سے منسلک کرنے کے لئے بھی طریقہ کار تیار کیا جائے تاکہ مکران ڈویژن کے عوام کو ریلیف فراہم کیا جاسکے دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خا ن نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ بلوچستا ن میں توانائی کا مسئلہ سنگین ہے اسے وزیراعظم کے ساتھ اٹھایا ہے انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر زبیدہ جلال نے وفاقی کابینہ میں بھی اس مسئلہ کو اٹھایا ہے ہم چاہتے ہیں کہ مقامی لوگ انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں مکران کی بجلی بیرون ملک سے آرہی ہے یہ مسئلہ سنگین ہے