افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہدکا کہنا ہے کہ افغانستان کی ترقی کا مستقبل چین کے ہاتھوں میں ہے، چین نے افغانستان میں بھاری سرمایہ کاری کی حامی بھری ہے۔
اطالوی اخبارکو انٹرویو میں ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ چین افغانستان کا پڑوسی بلکہ سب سے اہم شراکت دار سمجھا جاتا ہے، نیا افغانستان اپنی معیشت کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے چین کی مدد لےگا۔
ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ ون بیلٹ ون روڈ خطے سےگزرنے والے سلک روڈ کی بحالی کا سنگ میل ہے، افغانستان میں تانبےکے وافر ذخائر ہیں، تانبےکے ذخائرکو چینی دوستوں کی مدد سے افغانستان کی ترقی کے لیے استعمال کیاجائےگا، ہم چین کو عالمی منڈی تک رسائی کا پاسپورٹ سمجھتے ہیں۔
ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ طالبان روس کے ساتھ بھی مضبوط سفارتی اور تجارتی تعلقات قائم کرنےکے خواہاں ہیں، روس نے عالمی امن کے قیام کے لیے طالبان کا بھرپور ساتھ دیا تھا۔
پنجشیرکے حوالے سے ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ مسئلہ بات چیت کے ذریعے حل کرنےکی کوشش کی لیکن احمد مسعود کی ملیشیا نے دو بار حملہ کرکے منفی پیغام دیا، پنجشیر میں مسلح مزاحمت نے افغان امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے جسے کچلنا ناگزیر ہوگیا ہے۔
افغانستان میں خواتین کے کردار کے حوالے سے ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ افغان خواتین تمام شعبہ ہائے زندگی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں، خواتین کے جامعات میں تعلیم حاصل کرنے پرکوئی روک ٹوک نہیں ہوگی، خواتین افغان سوسائٹی کی ناقابل تسخیر ہیرو ہیں، قرآن کریم اور شریعت کی رو سے خواتین سرکاری محکموں میں کردار اداکرسکیں گی، تاہم آئندہ حکومت میں خواتین کی بطور وزیر تقرری خارج از امکان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں افغانستان کی تمام دولت جنگوں پر خرچ کی گئی، اب افغانستان میں تعمیر نو کا آغاز ہونے جا رہا ہے، طالبان عالمی برادری سے تعلقات کی بہتری کے لیے پوری کوشش کریں گے، ہمیں بین الاقوامی برادری کا اعتماد حاصل کرنا ہوگا۔
فضائی آپریشن کی بحالی سے متعلق ترجمان طالبان نے بتایا کہ قطر اور ترکی کی مدد سےکابل سمیت افغانستان کے تمام ہوائی اڈوں کو فعال کیاجائےگا، افغانستان میں اندرون ملک پروازوں کا آغاز چند دنوں میں ہوجائے گا تاہم بین الاقوامی پروازوں کی بحالی میں وقت درکار ہے۔