|

وقتِ اشاعت :   January 8 – 2022

 لاہور: ترجمان پنجاب حکومت حسان خاورکا کہنا ہے کہ حادثہ کسی بھی دورحکومت  میں ہو ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔برفباری کی پیشگی اطلاع تھی۔ برفباری اورطوفان سیاحوں کی اموات کا سبب بنے۔

ترجمان پنجاب حکومت حسان خاورنے لاہورمیں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ 4 گاڑیوں میں سوارافراد کی اموات ہوئیں۔ مری میں صورتحال افسوسناک ہے۔ ریسکیو ون ون ٹوٹو کے مطابق اب تک 21 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا تھا 2 روز میں5 فٹ برف پڑی تو سیاح گئے۔ باڑیاں روڈ پر 5 فٹ سے زائد برف کے بعد اموات ہوئیں۔برفباری کی وجہ سے سیاحوں کی بڑی تعداد کا مری جانے کاامکان تھا۔سیاحوں کی تعداد کوبھی مانیٹرکیا جارہا تھا۔ سیاحوں کی تعداد بڑھنے پراسلام آباد سے مزیدسیاحوں کوجانے سے روکا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مری اورمضافات کوآفت زدہ علاقہ قرار دے دیا گیا ہے۔پنجاب حکومت کے تمام متعلقہ محکمے مری میں پھنسے سیاحوں کونکالنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔ فوج اور رینجرز کی خدمات بھی حاصل کرلی گئی ہیں۔ خوراک اور پٹرول لیکرجانے والی گاڑیوں کو جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔

پنجاب حکومت کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ مری میں پھنسے سیاحوں نے اگر ایمرجنسی میں ریسکیو1122 سے رابطہ کیا اورفوری رسپانس نہیں دیا گیا تواس کی بھی تحقیقات کی جائیں گی۔

اب تک ایسی کوئی اطلاعات نہیں کہ ریسکیو کو ایمرجنسی کال کی گئی ہواور فوری رسپانس نہ دیا گیا۔ سیاحوں سے گزارش ہے کہ ائندہ چند روز تک مری کی طرف نہ جائیں۔