آئندہ بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکس کی رعایتیں اور چھوٹ مرحلہ وار ختم کرنے کی تجویز دے دی گئی۔
ایف بی آر کے ذرائع کے مطابق بجٹ میں امپورٹڈ ٹریکٹرز پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے جبکہ کمرشل درآمدکنندگان پر وِد ہولڈنگ ٹیکس لگانے پر غور کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کمرشل امپورٹرز پر ایک فیصد ٹیکس لگانے سے سالانہ 25 ارب روپے تک ریونیو متوقع ہے جبکہ پرانی درآمدی گاڑیوں پر بھی ٹیکس بڑھانے کی تجویز ہے۔
گندم کی درآمد کی حوصلہ شکنی کیلئے اضافی ٹیکس ڈیوٹی لگانے کی تجویز ہے جبکہ بجٹ میں ٹریکٹرز اور کیڑے مار ادویات پر ٹیکس چھوٹ ختم کیے جانے کا امکان پے۔
ذراائع کے مطابق ٹیکس چھوٹ ختم ہونے سے آئندہ مالی سال میں 30 ارب روپے ریونیو ملنے کا امکان ہے، ٹریکٹرز اور کیڑے مار ادویات پر ٹیکس استثنیٰ کے خاتمے سے زرعی لاگت مزید بڑھ جائے گی۔