کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے صوبے میں لاپتہ افراد کی بازیابی کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی لاپتہ افراد بازیابی کمیشن کو 2011سے اب تک 998درخواستیں موصول ہوئیںجن میں سے 441افراد بازیاب ہوچکے ہیں جبکہ لاپتہ افراد بازیابی کمیشن کے پاس اب بھی 351کیسز زیر سماعت ہیں۔
محکمہ داخلہ کے حکام کے مطابق سول سیکرٹریٹ میں لاپتہ افراد بازیابی کمیشن کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت جاری ہے ،جسٹس ریٹائرڈ امان اللہ یسین زئی لاپتہ افراد کے کیسز کی سماعت کررہے ہیں ،محکمہ داخلہ بلوچستان کی رپورٹ کے مطابق 2011سے اب تک لاپتہ افراد بازیابی کمیشن کو 998درخواستیں موصول ہوئیں ،
تحقیقات کے مطابق 441افراد بازیاب ہوچکے ہیں ،کمیشن نے لاپتہ افراد کے 206کیسز جبری گمشدگی کے زمرے میں نہ آنے کے باعث لسٹ سے نکالنے کے احکامات دئیے ،رپورٹ کے مطابق لاپتہ افراد بازیابی کمیشن کے پاس اب بھی 351کیسز زیر سماعت ہیں ،رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دو سال قبل 5006ناموں پر مشتمل لاپتہ افراد کی ایک لسٹ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش کی گئی ،
جسے ایک کمیٹی نے سپریم کورٹ میں پیش کیا سپریم کورٹ نے گمشدہ افراد کی اس لسٹ کو لاپتہ افراد بازیابی کمیشن حوالے کیا ،کمیشن نے صوبائی حکومت کی معاونت سے 1644افراد کے گھروں میں موجودگی کی تصدیق کی تاہم ابھی تک 3362کیسز کی تصدیق نہیں ہوپائی کیونکہ ان کیسز میں نہ تو گمشدہ فرد کا کوئی پتہ ہے نہ ولدیت اور نہ ہی شناختی کارڈ نمبر دیا گیا ،صرف نام دیا گیا ہے ۔